خیبرپختونخوا میں امریکی تعاون سے ساڑھے تین ہزار سے زائد کاشتکاروں کو تربیت فراہم کی گئی
خیبرپختونخوا میں امریکہ سفارتخانے کی مالی تعاون سے تین ہزار سات سو کاشتکاروں کو بہتر زرعی طریقوں سے آگاہ کیا گیا جس کی بدولت نہ صرف وہ آمدنی میں اضافے کے قابل ہوئے بلکہ انہوں نے نئی اور متبادل فصلوں تک رسائی بھی حاصل کرلی۔
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے آج پشاور میں پائیدارکاشتکاری منصوبہ کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔ تیرہ لاکھ ڈالر مالیت اور پانچ سال دورانیہ پر مشتمل اس پروگرام کے لیے مالی اعانت امریکی سفارتخانہ نے فراہم کی تھی۔
متبادل ترجیحی ذرائع آمدنی پروگرام سے، جس کا اطلاق ایف اے او اور حکومتِ خیبر پختونخواہ کے ذریعہ کیا گیا سے چھ سو خواتین سمیت تین ہزار سات سو کاشتکار مستفید ہوئے۔ اس پروگرام کی مدد سے انہیں بہتر زرعی طریقوں سے آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں سفیر ڈونلڈ بَلوم نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت دُور رس نتائج حاصل کیے گئے ہیں جس کی مدد سے پھلوں اور سبزیوں کے باغات، گرین ہاؤسز اور آبپاشی کا ایسا نظام تشکیل دیا گیا جس سے پچیس ہزار سے زائد افراد مستفید ہوئے۔
انہوں نے خواتین کاشتکاروں کی بھی تعریف کی جنہوں نے اس پروگرام میں شرکت کی اور کہا کہ خواتین کی شرکت نہ صرف یہ کہ متاثر کُن ہے بلکہ ایک بہتر مستقبل کی نوید بھی دیتی ہے۔ اس موقع پر سفیر بَلوم نے ڈائریکٹر جنرل جان محمد خان اور سیکرٹری محمد جاوید مروت کا اس منصوبے کی تکمیل میں اُن کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔
تقریب کے اختتام پر سفیر بَلوم نے اس منصوبہ میں حصہ لینے والے کاشتکاروں سے ملاقات کی اور ایف اے او کے احاطہ میں ایک پودا بھی لگایا۔