پشاور: جرائم میں ملوث ملزمان کے تصاویر اہم شاہراوں پر آویزں کرنے کا فیصلہ
عبدالقیوم آفریدی
پشاور میں رہزنی اور دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کے تصاویر اہم شاہراوں اور متعلقہ تھانوں کے دروازوں پر آویزں کرنے کا فیصلہ، پشاور پولیس کے مطابق شہر میں رہزنی اور منشیات فروشی سمیت دیگر جرائم میں ملوث ایک ہزار سے زیادہ روپوش ملزمان کی تصاویر جاری کردی ہے۔
پشاور پولیس کے مطابق شہر سے موبائل سنیچرز، ڈکیتی، رہزنی اور منشیات فروشی کے خاتمے لئے لائحہ عمل تیار کردیا ہے جس کے مطابق موبائل چوری رہزنی اور دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کی تصاویر بھی جاری کردی ہے.
ملزمان کے تصاویر تھانوں، چوکیوں اور اہم شاہراوں پر لگائیں جائیں گی، مخصوص بینرز پر ملزمان کے تصاویر کے ساتھ ان کے نام اور پتے بھی درج کیے جارہے ہیں۔ پولیس کے مطابق پشاور میں ایک ہزار سے زائد ایسے روپوس افراد ہیں جو مختلف جرائم میں مطلوب ہیں، بینرز میں عوام کو مطلوب ملزمان سے تعلق نہ رکھنے کی ہدایت کی جائے گی جبکہ مطلوب ملزمان کے ساتھ کوئی پایا گیا تو اس کے خلاف بھی کاروائی ہوگی، پولیس کے مطابق بینرز لگانے کا مقصد جرائم پیشہ افراد سے عوام کو باخبر رکھنا ہے پولیس نے مطلوب ملزمان کی گرفتاری میں عوام سے تعاون کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
پولیس کے مطابق اس حوالے سے پشاور کے تہکال اور ٹاﺅن پولیس اسٹیشنز پر مطلوب جرائم پیشہ ملزمان تصاویر پر مشتمل(موت کے سوداگر ) کے عنوان سے بینرز اویزاں کئے گئے ہیں جن پر مطلوب ملزمان کے تصاویر ان کے نام اور پتہ بھی درج ہے ، بینرز پر پولیس کی جانب سے ملزمان کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ یہ افراد جو موت کے سوداگر اور بدنام سنیچر ہیں جو ہمارے معاشرے کو بربادی اور تباہی کی طرف لے جارہے ہیں ان کے ساتھ نفرت کا اظہار کرکے کسی قسم کا تعلق نہ رکھے اور جس کسی کے پاس ان ملزمان کے حوالے اطلاع ہو تو پولیس کو خبر دے تاکہ اس ناسور کو معاشرے سے ختم کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ پشاور میں گزشتہ عرصے سے موبائل اور موٹر سائیکل چوری، ڈکیتی اور منشیات کے دھندے میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ڈکیتی اور موبائل چوری کے دس سے زائد واقعات رونما ہوئے ہیں جس میں مزاحمت پر ایک طالب علم جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔