باجوڑ میں جاں بحق ہونے والے بچے کی موت کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل
مصباح الدین اتمانی
باجوڑ میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے جاں بحق ہونے والے بچے ابوہریرہ کی موت کی تحقیقات لیے ڈی جی ہیلتھ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال باجوڑ میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے جاں بحق ہونے والے پانچ سالہ ابوہریرہ کی موت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا نے شفاف تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بنا دی۔
اس انکوائری کمیٹی میں مالاکنڈ ریجن کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد داؤد اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مالاکنڈ ڈاکٹر صادق شاہ شامل ہے۔ انکوائری کمیٹی کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ پانچ سالہ ابوہریرہ کی موت کے حوالے سے شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کریں۔
کمیٹی کو تمام گواہان بچے کے ورثاء اور ڈاکٹروں سے پوچھ گچھ کرنے کا کہا گیا ہے۔ کمیٹی کے ممبران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ابوہریرہ کے موت کی وجوہات معلوم کریں اور اگر اس میں کسی کو غفلت کا مرتکب پایا گیا تو ان کے خلاف قانونی کارروائی اور اقدامات تجویز کر دیں۔ یہ انکوائری کمیٹی اپنی رپورٹ پانچ دنوں کے اندر اندر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو جمع کریں گی۔
خیال رہے ٹی این این پر 7 اکتوبر کو ایک خبر نشر ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ باجوڑ کے تحصیل اتمانخیل سے تعلق رکھنے والے پانچ سالہ ابوہریرہ کو انت کی تکلیف کے باعث ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال خار لایا گیا تھا جہاں گھنٹوں تک ڈاکٹروں کے انتظار کے بعد وہ چل بسا تھا۔
متوفی کے چچا سیراج خان نے ٹی این این کو بتایا کہ انہوں نے اپنے بھتیجے کو انت کی تکلیف کی وجہ سے ہسپتال لایا تھا جہاں دوپہر 12 بجے ایمرجنسی میں درد کی دوائیاں دینے کے بعد ہمیں یہ کہہ کر داخل کرایا گیا کہ ڈاکٹر کے آنے پر بچے کا آپریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بچے کی تکلیف میں اضافہ ہو رہا تھا لیکن مغرب تک نہ کوئی ڈاکٹر آیا اور نہ ہی بچے کی علاج پر کوئی توجہ دی گئی۔
سیراج خان نے الزام لگایا ہے کہ 10 گھنٹوں سے زیادہ انتظار کرنے کے باوجود کوئی ڈاکٹر بچے کے پاس نہیں آیا اور نہ ہی اس کا مناسب علاج کیا گیا، ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کیوجہ سے انکا پھول جیسا بچہ چلا گیا۔