لائف سٹائل

مہنگائی اور بجلی کے زائد بلوں کے خلاف آج ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

 

آفتاب مہمند 

جماعت اسلامی اور تاجر تنظیموں کی کال پر ملک بھر کیطرح پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں بھی آج بجلی کے زیادہ بلوں و مہنگائی کے خلاف شٹر ڈاون ہڑتال کیا جا رہا ہے۔ پشاور سمیت صوبہ کے تمام تر تجارتی مراکز اور بازاریں بند ہیں۔

صوبائی دارالحکومت پشاور کے قصہ خوانی بازار، صدر سمیت تمام بڑے تجارتی مراکز بند پڑے ہیں۔ اس موقع پر شہر بھر میں بجلی کے زیادہ بلوں اور مہنگائی کے خلاف جگہ جگہ تاجر، عوام اور جماعت اسلامی کے کارکنان و قیادت احتجاج کررہے ہیں۔ پشاور کے بعض علاقوں میں تاجروں و عوام نے موٹر سائیکل ریلیز بھی نکالی۔

تاجروں کیجانب سے کئی جگہوں پر احتجاجی کیمپ بھی لگا دیئے گئے ہیں۔ اسی طرح احتجاجی جلسے و جلوس بھی نکالے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر شرکاء واپڈا اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کر رہے ہیں۔

احتجاج کرتے ہوئے تاجروں و عوام کا یہی کہنا ہے کہ بجلی بلوں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت بھی قبول نہیں۔ حکومت نے بجلی بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز لگائے ہوئے ہیں جسکے باعث عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔

ایک طرف ڈالر کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی واقع ہو رہی ہے جس سے روزانہ کی بنیاد پر روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جارہی ہیں تو دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی حالیہ قیمتوں میں اضافے نے عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔ عوام بھکاری بنتے جا رہے ہیں، خودکشیوں میں اضافہ ہوتا جا رہاہے جبکہ نگران وزیر اعظم کہتے ہیں کہ اتنی بھی مہنگائی بھی نہیں کہ عوام احتجاج کریں۔ حکومتیں عوام کو ہر طرح کی ریلیف دینے کیلئے آتی ہیں جبکہ ہمارے نا اہل حکمران عوام کو کچلنے پر تلی ہوئی ہے۔

تاجر برادری و عوام کے مطابق شٹر ڈاون ہڑتال صرف آغاز ہے اگر بجلی کے بلوں میں حالیہ اضافہ واپس نہیں لیا جاتا اور مہنگائی کو کم کرنے کیلئے اقدامات نہیں کئے جاتے تو وہ اس سے بھی سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔ ایک مرتبہ جب وہ بھرپور قوت کیساتھ نکل آئیں گے تو موجودہ نگران حکومت کو ہر حالت میں گھر جانا ہوگا۔

پشاور کیطرح خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں بھی تمام تجارتی مراکز و بازاریں بند ہیں اور بڑی سطح پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ عوام حکومت سے یہی مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر مہنگائی میں کمی لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ورنہ احتجاج کا دائرہ کار بڑھا کر حکمرانوں کو پھر چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button