بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف تنظیم تاجران خیبر پختونخوا کا شٹر ڈاؤن ہڑتال
محمد سلمان
پشاور میں تنظیم تاجران خیبر پختونخوا کی جانب سے آل پاکستان انجمن تاجران کی کال پر بجلی کے بلوں، پٹرولیم مصنوعات اور روزمرہ کی اشیائے خور دونوش کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں آج پشاور میں شہر کی چھوٹی بڑی مارکیٹیں اور بازار، جن میں قصہ خوانی بازار، مینا بازار، کوچی بازار، اشرف روڈ، بازار دالگراں، کوہاٹی گیٹ، پیپل منڈی جہانگیرپورا روڈ، چوک یادگار، یونیورسٹی روڈ اور صدر کینٹ شامل ہیں، بند رہی جبکہ پشاور شہر میں سب سے بڑا احتجاجی کیمپ کلاتھ مارکیٹ چوک یادگار کے قریب لگایا گیا ہے جہاں تنظیم تاجران خیبر پختونخوا کے صدر ملک مہر الہی سمیت متعدد بازاروں کے صدور اور جنرل سیکرٹری شریک ہوئے۔
تاجران خیبر پختونخوا کے صدر ملک مہر الہی نے ٹی این این کو بتایا کہ 5 اگست کو بجلی کے بلوں، پیٹرولیم مصنوعات اور روز مرہ کے اشیاء میں ہونے والے اضافے کے خلاف جو تحریک شروع کی گئی تھی اس میں مزید تیزی آ گئی ہے، 29 اگست کو صوبہ کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاجی اجتماع قصہ خوانی میں منعقد کیا گیا جبکہ آج 31 اگست کو مرکزی تنظیم تاجران کی کال پر صوبہ بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ عوام یہ بھاری بھرکم بل ادا کریں گے تو ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا کیونکہ حکومت کو ہر حال میں عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔ ان کے بقول ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث عوام کے پاس گھر چلانے کے پیسے نہیں ہے تو ایسے میں وہ بھاری بھرکم بجلی کے بلز اور بے تحاشہ ٹیکسز کیسے ادا کریں گے؟
انہوں نے بتایا تنظیم تاجران خیبر پختونخوا آج ان غریب عوام کے لیے ہڑتال پر ہے اور جب تک حکومت عوام کو ریلیف نہیں دیں گی ہم اسی طرح اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ کا لائحہ عمل میں ملکی سطح پر 3 روزہ مکمل ہڑتال، مشہور چوکوں میں دھرنا اور تیسرا اہم شاہراؤں کی بندش زیر غور ہے۔