سیاست

صدر مملکت نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کی خدمات واپس کردیں

نبی جان اورکزئی

ایوان صدر نے ترمیمی بلوں کے تنازعہ پر ممکنہ طور پر ملوث افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی اور اس سلسلے میں صدر مملکت عارف علوی نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کر دی۔

ایوان صدر کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کل کے واضح بیان کے پیشِ نظر ایوانِ صدر نے صدر مملکت کے سیکرٹری کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کر دیں۔

ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ اس سلسلے میں ایوانِ صدر نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کے نام خط لکھا ہے۔

ایوان صدر کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ وقار احمد، جو کہ صدر مملکت کے سیکرٹری ہے، کی خدمات کی مزید ضرورت نہیں ہے اور وقار احمد کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کی جاتی ہیں۔

ایوان صدر نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کے معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے صدر مملکت نے سیکریٹری کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کر دیں۔

دوسری ٹوئٹ میں ایوان صدر نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے کہا ہے کہ ‘پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی 22 گریڈ کی افسر حمیرا احمد کو صدر مملکت کی نئی سیکریٹری تعینات کیا جائے۔’

یاد رہے کہ کل بروز اتوار صدر مملکت عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 اور پاک آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2023 کی منظوری کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تردیدی بیان جاری کیا تھا جس میں صدر مملکت نے کہا تھا کہ ‘خدا گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023 اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 پر دستخط نہیں کیے کیونکہ میں ان قوانین سے متفق نہیں ہوں۔’

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button