صدر مملکت نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کی خدمات واپس کردیں
نبی جان اورکزئی
ایوان صدر نے ترمیمی بلوں کے تنازعہ پر ممکنہ طور پر ملوث افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی اور اس سلسلے میں صدر مملکت عارف علوی نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کر دی۔
ایوان صدر کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کل کے واضح بیان کے پیشِ نظر ایوانِ صدر نے صدر مملکت کے سیکرٹری کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کر دیں۔
کل کے واضح بیان کے پیشِ نظر ایوانِ صدر نے صدر مملکت کے سیکرٹری کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کردیں
ایوانِ صدر کا وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کے نام خط
وقار احمد، صدر مملکت کے سیکرٹری، کی خدمات کی مزید ضرورت نہیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کی جاتی ہیں، ایوانِ صدر
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) August 21, 2023
ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ اس سلسلے میں ایوانِ صدر نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کے نام خط لکھا ہے۔
ایوان صدر کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ وقار احمد، جو کہ صدر مملکت کے سیکرٹری ہے، کی خدمات کی مزید ضرورت نہیں ہے اور وقار احمد کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کی جاتی ہیں۔
ایوان صدر نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کے معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے صدر مملکت نے سیکریٹری کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کر دیں۔
دوسری ٹوئٹ میں ایوان صدر نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے کہا ہے کہ ‘پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی 22 گریڈ کی افسر حمیرا احمد کو صدر مملکت کی نئی سیکریٹری تعینات کیا جائے۔’
پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی ۲۲ گریڈ کی افسر ، حمیرا احمد، کو بطورصدر مملکت کی سیکرٹری تعینات کیا جائے، ایوانِ صدر
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) August 21, 2023
یاد رہے کہ کل بروز اتوار صدر مملکت عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 اور پاک آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2023 کی منظوری کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تردیدی بیان جاری کیا تھا جس میں صدر مملکت نے کہا تھا کہ ‘خدا گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023 اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 پر دستخط نہیں کیے کیونکہ میں ان قوانین سے متفق نہیں ہوں۔’