سیاست

سیاسی پارٹیوں نے باڑہ امن جلسہ ہر صورت کرنے کی ٹھان لی، انتظامیہ روکنے کے لئے سرگرم

قبائلی ضلع خیبر کے تحصیل باڑہ میں کل بروز ہفتہ امن جلسہ کے لئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے جلسہ روکنے کے لئے دفعہ 144 کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔

امن جلسہ باڑہ سیاسی اتحاد کے زیر انتظام منعقد کیا جا رہا ہے جس میں ملکی سطح کے سیاسی پارٹیوں کے سینئیر رہنماؤں کی شرکت متوقع ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ جلسے کے انتظامات کو مکمل کیا جا چکا ہے اور رضا کاروں کو پر امن جلسے کے انعقاد کے لیے تمام تر ذمہ داریاں سونپ دی گئ ہیں۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر خیبر کی جانب سے اجتماع وغیرہ پر پابندی عائد کرتے ہوئے ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی  گئی ہے۔

باڑہ سیاسی اتحاد کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے باڑہ پریس کلب میں پریس بریفنگ کے بتایا کہ ہم نے خیبر امن جلسے کا فیصلہ 25 جولائی کو ہونے والے ایک سو کلومیٹر باڑہ تا تیراہ آمن مارچ میں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع بالخصوص خیبر میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکے اور فائرنگ معمول بن چکے ہیں اور ہم مزید بد امنی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے دائرہ میں بد امنی کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت اور قربانی کے لئے تیار ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ جلسے کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی بنتی ہے کہ وہ ہمیں تحفظ فراہم کریں۔ انجمن تاجران باڑہ نے بھی جلسے کے روز مکمل شٹر ڈاؤن کی کال دی ہے اور جلسے کو کامیاب بنانے کےلئے تاجر برادری سے شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔

تاہم دوسری جانب ڈپٹی کمشنر خیبر عبدالناصر خان نے اعلامیہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق ضلع بھر میں اجتماع اور پانچ سے زائد افراد کے ایک ساتھ جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

ڈی سی خیبر کے دفتر سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق دفعہ 144 کا نفاذ فوری طور پر ہوگا جو  13 اگست تک برقرار رہے گا اور خلاف ورزی پر تعزیزات پاکستان کے سیکشن 188 کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

ضلعی پولیس سربراہ اور تحصیل اسسٹنٹ کمشنروں کو ضروری کارروائی کے لئے مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران تمام سیاسی پارٹیوں کے مقامی رہنما بھی موجود تھے جنہوں نے ہر صورت جلسہ کرنے کا پیغام دیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button