پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں صحت کارڈ پر دل کے آپریشن معطل
خالدہ نیاز
پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں صحت کارڈ پر دل کے آپریشن معطل ہوگئے ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق انشورنس کمپنی پر ایک ارب 20 کروڑ روپے کے واجبات ہیں جبکہ حکومت رقم ریلیز کرنے سے انکاری ہے۔
پی ڈی ایم حکومت کی طرف سے انشورنس کمپنی کو ادائیگی نہ کرنے پر پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں صحت کارڈ پر دل کے آپریشن معطل کردیے گئے۔
ذرائع کے مطابق پی آئی سی میں دو روز سے دل کے آپریشنز معطل ہیں جس کے سبب آپریشن کے منتظر امراض قلب کے مریض اور ان کے اہل خانہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق دل کے ایلکٹو آپریشنز معطل ہیں صرف ایمرجنسی آپریشنز کیے جارہے ہیں، یومیہ 70 تک انجیو گرافی، انجیوپلاسٹی جبکہ 8 اوپن ہارٹ سرجریز ہوتی ہیں، انشورنس کمپنی کے ذمہ ایک ارب 20 کروڑ روپے کے بقایا جات ہیں، بقایاجات نہ ملنے کے باعث سرجریز کے سامان کی خریداری متاثر ہو رہی ہے۔
خیال رہے پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی خیبرپختونخوا کا امراض قلب کا واحد ہسپتال ہے۔ پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے حال ہی میں انجیوپلاسٹی میں ایک نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے جبکہ ہسپتال نے جدید طریقہ علاج روٹا پرو ٹیکنالوجی کے تحت ایک مریض کا کامیاب آپریشن بھی کیا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطاقب اس طریقہ کار سے دل کی ایسی بند شریانوں کا علاج ممکن ہوا جو کہ پاکستان میں پہلے ممکن نہ تھا۔
دوسری جانب انشورنس کمپنی کا کہنا ہے کہ بقایاجات ملتے ہی ہسپتالوں کو ادائیگی کردی جائے گی۔