سہاگ رات شراب نوشی،”صرف تم“ پر پابندی کی درخواست
محمد فہیم
پشاور ہائی کورٹ میں ڈرامہ سیریل صرف تم پر پابندی لگانے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ پشاور ہائی کورٹ کی وکیل سارہ علی خان کی جانب سے دائر رٹ میں 13 افراد کو فریق بنایا گیا ہے جن میں سیکرٹری اطلاعات کی وساطت سے حکومت پاکستان، وزارت اطلاعات و نشریات، سیکرٹری داخلہ، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیشن اتھارٹی، وفاقی تحقیقاتی ادارے کے چیئرمین اور ڈائریکٹر جنرل، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین وزارت قانون و انصاف، جیو انٹرٹینمنٹ چینل ، ڈرامہ کے پروڈیوسر عبداللہ کادوانی ،اداکارہ سکینہ خان اور اداکار محسن عباس شامل ہیں۔
پشاور ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ جیو ٹیلی وژن پر پیر سے جمعرات کو ”صرف تم “نام سے ڈرامہ سیریل نشر کیا جا رہا ہے جس کی قسط نمبر 16 جو دو اگست کو نشر ہوئی ہے اس میں چند قابل اعتراض مناظر نشر کئے گئے ہیں۔ ان مناظر میں کردار اداکارہ سکینہ خان اور اداکار محسن عباس حیدر نے ادا کیے جس میں انہوں نے اپنی شادی کی پہلی رات میں کھلے عام شراب کا استعمال کیا تھا۔ شادی کا منظر فلمبند کرانا جو قرآن پاک، سنت اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مکمل خلاف ہے۔
یہ ڈرامہ سیریل "صرف تم” ہماری ثقافت، اصولوں اور روایت کے خلاف ہے اس لیے اس پر مکمل پابندی عائد کی جائے جبکہ یہ مناظر پیمرا قوانین کی سنسرشپ پالیسی کی مکمل خلاف ورزی ہے۔ آئین کا دیباچہ بھی میڈیا پر ایسے مواد کی اجازت نہیں دیتا۔ درخواست گزار نے اس سلسلے میں فتویٰ بھی حاصل کیا تھا۔ ایڈوکیٹ سارہ علی خان نے رٹ میں مﺅقف اختیار کیا ہے کہ پاکستانی میڈیا معاشرے کو سکھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اس طرح کے مواد کے منفی اثرات معاشرے کو خوفناک طور پر متاثر کرتے ہیں اگر ایسے مواد پر پابندی نہ لگائی گئی تو اس کے نتیجے میں پاکستان کی پوری نسل تباہ ہو جائے گی۔
پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے اور پاکستان میں اسلام بنیادی نظریہ ہے اور ریاست کا فرض ہے کہ وہ انفرادی اور اجتماعی طور پر پاکستان کے مسلمانوں کو اس قابل بنانے کے لیے قدم اٹھائے کہ وہ اسلام کے بنیادی اصولوں اور بنیادی تصور کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں۔ اس ڈرامہ سیریل کا مقصد آئین کے آرٹیکل 2، 2اے ، 19، 19اے ، 20، 31، 35، 37 اور 38 کی صریحا خلاف ورزی ہے، لہٰذا اس پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
رٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ کئی ڈرامہ سیریلز میں کچھ اور بھی خلاف ورزی کے مناظر تھے، جیسے تیرے بن، جدا ہوا کچھ اس طرح ، میرے پاس تم ہو اور دیگر ، جو اپنی تمام اقساط مکمل کر چکے ہیں لیکن پیمرا نے اس قسم کی روک تھام کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ ایسے مناظر فلمبند اور اس کے نشر کرنے پر متعلقہ اداروں کا نہ تو کوئی نگرانی کا نظام ہے اور نہ ہی کوئی توازن جو کہ پیمرا قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، اس کا نتیجہ ڈرامہ سیریل ”صرف تم “ کی شکل میں واضح ہے۔
یہ غیر قانونی سرگرمیاں، اور ڈرامہ سیریلز کے مشمولات فحاشی، نفرت ،مذہبی امتیاز، فرقہ واریت پھیلاتے ہیں۔ رٹ میں درخواست کی گئی ہے کہ جواب دہندگان کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 298، 295-A کے تحت سزا دی جائے۔
عدالت کے پاس جواب دہندگان کو تحریری طور پر وجوہات بتانے کا حکم دینے کا اختیار ہے، لہذا، کسی براڈکاسٹ میڈیا یا ڈسٹری بیوشن سروسز آپریٹر (یا مالک) کو کسی بھی پروگرام یا اشتہار کو نشر کرنے یا دوبارہ نشر کرنے یا تقسیم کرنے سے منع کریں۔ اگر اس کی رائے ہے کہ اس طرح کے مخصوص پروگرام یا اشتہار نظریہ پاکستان کے خلاف ہے یا امن و امان کو برقرار رکھنے والا ہے یا عوامی امن و سکون کو خراب کرنے یا قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا امکان ہے یا فحش نگاری یا بے ہودہ ہے یا شائستگی کے قبول شدہ معیارات کے مطابق ناگوار ہے۔
رٹ میں کارروائی کیلئے بنیاد بنائی گئی ہے کہ یہ سرگرمیاں غیر قانونی، اسلامی، غیر آئینی، اخلاقیات اور فطری انصاف کے خلاف ہیں۔ یہ ڈرامے معاشرے میں صرف فحاشی پھیلا رہے ہیں، اس قسم کے ڈرامہ سیریلز نوجوانوں کو غیر سنجیدہ رویہ اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کی طرف مائل کر رہے ہیں اس بنیاد پر عدالت اس پر پابندی لگائے۔