ضلع مہمند کی پہلی خاتون بلوچستان پولیس کا حصہ بن گئیں
خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون ارم مہمند کو بلوچستان پولیس فورس میں بطور سب انسپکٹر تعینات کر دیا گیا۔
ارم مہمند کو بہادر باپ کی دلیر بیٹی ہونے پر فخر ہے جبکہ ان کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے اپنے والد کو فالو کرتی تھی جبکہ ان کے والد ہمیں مشکل محاز پر ڈیوٹی سر انجام دینے سے نہیں کتراتے تھے۔ انہوں نے وطن کے دفاع کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔
ارم مہمند نے کہا کہ وہ اپنے والد کے مشن کو جاری رکھیں گی، میرے والد جذبہ حب الوطنی سے سرشار تھے اور میں بھی ملک کے دفاع میں کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ کمیونٹی پولیسنگ کو خواتین ہی بہتر انداز میں سر انجام دے سکتی ہیں۔
ارم مہمند پشاور یونیورسٹی سے بی ایس سی کر چکی ہیں۔ وہ اپنے خاندان اور ضلع مہمند سے پہلی خاتون ہیں، جنہوں نے بطور چیلنج قبول کرکے بلوچستان پولیس فورس کو جوائن کر لیا۔
یاد رہے کہ ارم مہمند شہید ایس ایس پی ساجد خان مہمند کی صاحبزادی ہیں، ساجد خان مہمند جولائی 2017ء میں بلوچستان کے علاقے چمن میں خودکش حملے کا نشانہ بنے تھے۔
ساجد مہمند ڈی پی او کرک، ڈی پی او شانگلہ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن، اے آئی جی لاجسٹک سمیت خیبر پختونخوا پولیس کے دیگر اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔