جرائمصحت

باجوڑ دھماکہ: جب ہسپتال میں دو خواتین رو رو کر اللہ کا شکر ادا کر رہی تھیں

ناہید جہانگیر

‘پنڈیال میں سب لوگ جمع ہوگئے تھے، لوگ گرمی کے باوجود سیاسی قائدین کے تقاریر سن رہے تھے، میں بھی وہاں موجود تھا اور کسی کے وہم وگماں میں بھی نہیں تھا کہ کچھ ہی دیر بعد یہ منظر مختلف ہو گا۔ دھماکہ ہوتے ہی ہمیں کچھ سمجھ نہیں آیا، ہر طرف دھواں ہی دھواں اور چیخیں تھیں، بس اتنا محسوس کیا کہ کچھ ہو گیا ہے اور ارد گرد بہت سارے لوگ پڑے ہیں۔’

یہ کہنا ہے باجوڑ سے تعلق رکھنے والے فرہاد علی کا جو گزشتہ روز باجوڑ کے تحصیل خار میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے بم دھماکے میں زخمی ہوئے ہیں اور اس وقت پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

ٹی این این سے گفتگو میں فرہاد کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر انہیں قریبی ہسپتال منتقل کرکے طبی امداد دی گئی تاہم زخمیوں کی زیادہ تعداد اور ہسپتال میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ایل آر ایچ منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج ہے۔

فرہاد کے چچا بھی اس ورکر کنونش میں مدعو تھے تاہم ان کے بقول وہ اس میں شرکت نہ کرسکے۔ فریاد کے ساتھ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں موجود ان کے چچا نے بتایا کہ اس وقت جب دھماکہ ہوا وہ گھر کے قریب کھتیوں میں کام کر رہے تھے کہ اچانک ان کی چھوٹی بیٹی نے انہیں خبر دی کہ ‘ جلسے میں بم دھماکہ ہوا ہے۔’، یہ سنتے ہی وہ جائے وقوعہ پہنچ گئے اور وہاں سے پھر ہسپتال دوڑ لگائی جہاں انہیں معلوم ہوا کہ دھماکے میں ان کے خاندان کے دو افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا ہے۔

فرہاد کے ساتھ والے بیڈ میں زیر علاج زخمی شاہ حسین کو کل رات ہیلی کاپٹر کے ذریعے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کیا گیا ہے۔

ان کی حالت اب خطرے سے باہر ہے تاہم جب دھماکہ ہوا تو وہ وہ بے ہوش ہوگئے تھے اور جب ہوش میں آئے تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کے دیگر ساتھی جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ ہم نے ان سے مزید جاننے کی کوشش کی تاہم وہ مزید کچھ کہنے کے موڈ میں نہیں تھے۔

ادھر لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ریکوری روم کے سامنے 2 خواتین رو رو کر خدا کا شکر ادا کر رہی تھی۔ مذکورہ دھماکے میں ان خواتین میں سے ایک کا بھائی اور دوسری کا شوہر زخمی ہوا ہے۔

ٹی این این سے بات کرتے ہوئے ایک خاتون نے بتایا کہ ہمیں کافی دیر بعد خبر ملی کہ دھماکے میں ان کا شوہر بھی زخمی ہوا ہے، ہمیں یقین نہیں آ رہا تھے اس لیے ہم نے قریبی مدرسہ جاکر کنفرم کر لیا جہاں ہمیں بتایا گیا کہ ان کے شوہر کو زخمی حالت میں پشاور منتقل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا ہم رات دیر کو پشاور آنا چاہتی تھیں لیکن گھر والے اجازت نہیں دے رہے تھے، ہم بیان نہیں کرسکتے کہ رات کیسی گرز گئی اور صبح ہوتے ہی ہم ہسپتال پہنچ گئیں۔

دوسری جانب لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق اس وقت باجوڑ دھماکے کے 16 زخمی لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں زیر علاج ہیں، زخمیوں کی شفٹنگ کا سلسلہ رات بھر جاری رہا، 16 میں سے 4 زخمیوں کی جان بچانے کے لئے لیپراٹمی یعنی بڑے آپریشن کئے گئے جبکہ 1 زخمی کی نازک حالت میں آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔

ادھر صوبائی وزیر صحت کے مشیر ڈاکٹر ریاض انور نے بتایا کہ کل باجوڑ میں ہونے والے دھماکے 67 زخمی پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں 6 کی حالت تشویشناک ہیں جبکہ 60 سے زائد افراد کو ابتدائی طبی امداد مہیا کرنے کے بعد ہپستالوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی کے ورکر کنونشن میں ہونے والے بم دھماکے 54 افراد کے جاں بحق جبکہ 150 سے زائد زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button