بلاگزلائف سٹائل

لوڈشیڈنگ اور بجلی کے زیادہ بلنگ سے کیسے بچا جائے؟

سعیدہ سلارزئی

ان دنوں پشاور کی گرمی، حبس اور ہوا میں کمی کسی عذاب سے کم نہیں، انسان تھوڑی دیر باہر کیا چلے کہ پسینہ ہی پسینہ ہو جاتا ہے جبکہ سانس الگ سے پھولنے لگتا ہے اور اوپر سے لوڈشیڈنگ کا عذاب الگ ہوتا ہے، گرمی میں لوڈشیڈنگ کا مسلہ صرف پشاور کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسلہ بن چکا ہے۔

کیا آپ چاہتے ہیں کہ لوڈشیڈنگ سے چھٹکارا حاصل کرکے سولر سسٹم سے خود کی بجلی بنائیں؟ اس بارے میں کچھ لکھنے کی کوشش کرتی ہوں۔

میری ایک دوست گرمیوں کی چھٹیوں میں اپنے گاؤں چلی گئی ہے، کہہ رہی تھی کہ پہلے گاؤں میں چار سے 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی جو کسی طرح قابل برداشت تھی مگر اب تو حد ہو گئی ہے چار دن سے بجلی خراب ہے اور کوئی بھی پوچھنے والا نہیں۔

دوست کی فریاد سننے کے بعد میں نے انہیں اپنے گھر میں سولر سسٹم لگوانے کا مشورہ دیا اور انہوں نے اس پر عمل کرتے ہوئے خود کو لوڈشیڈنگ سے بچایا جبکہ اب وہ مجھے دعائیں دے رہی ہیں۔

آپ سوچ رہے ہوں گے کہ بھلا میں سولر سسٹم کے بارے میں اتنا کیسے جانتی ہوں؟ اصل میں میری ایک جاننے والی ہے جنہوں نے اپنے گھر میں مکمل سولر سسٹم لگایا ہوا ہے اور اپنے گھر کی بجلی مکمل طور پر کاٹ دی ہے۔ ان کے مطابق پہلے وہ 90 ہزار روپے سے زائد ماہانہ بجلی کا بل دیتے تھے تاہم جب سے گھر میں سولر سسٹم لگایا ہے اس دن سے نہ تو ان کے گھر بجلی گئی ہے اور نہ ہے انہیں بل دینے کی فکر ہے۔

دوست نے بتایا پہلے وہ بہت احتیاط سے بجلی کا استعمال کرتے تھے کیونکہ مہنگائی کے اس دور میں زیادہ بل دینا ان کے لیے مشکل تھا تاہم اب وہ بغیر کسی فکر کے اپنے ضرورت کے مطابق بجلی کا استعمال کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں ملنے والے زیادہ تر سولر پینلز چینی کمپنیاں تیار کرتی ہیں جس کی وہ پندرہ سال تک وارنٹی دیتی ہے یہی وجہ سے کہ زیادہ تر لوگ اپنے گھروں اور کارخانوں میں سولر پینلز لگا رہے ہیں اور اس غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے چھٹکارا حاصل کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے مالی بجٹ 2023-24 میں شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والے آلات پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ غریب لوگ بھی اس کو باآسانی خرید سکتے ہیں۔

سولر پینلوں سے کس طرح بجلی حاصل ہوتی ہے؟

سورج کے نکلتے یا غروب ہوتے وقت شمسی توانائی کی پیداوار کم ہوتی ہے جبکہ دن گیارہ بجے سے لے کر تین یا چار بجے تک پیداواری صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ گرمیوں کے دن کافی لمبے ہوتے ہے جس کی وجہ سے ایک سولر پینل سے پانچ یونٹ تک کی بجلی پیدا ہو سکتی ہے۔ جبکہ سردیوں میں دن کافی چھوٹے ہونے کی وجہ سے اس سے تین یونٹ تک کی بجلی پیدا ہو سکتی ہے۔ ایک سولر پینل سے ایک دن کے چار یونٹ پیدا ہوتے ہیں۔

اگر دیکھا جائے تو شمسی توانائی کا نظام تیزی سے بہتر اور سستا ہوتا جا رہا ہے۔ سولر پینل پر تین ایئر کنڈیشنز، ایک فریج، ایک فریزر اور گھر کی تمام بتیاں اور پنکھے ایک وقت میں چلائی جا سکتی ہیں۔ تو پھر دیر کس بات کی جائے سولر سسٹم اپنے گھر میں لگائے، گرمی اور زیادہ بل سے چھٹکارا پائیں۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button