لائف سٹائلکالم

کن وجوہات کی بنا پر سیما نے انڈیا جاکر شادی کی؟

 

حمیرا علیم
جیکب آباد سے شادی شدہ مسلمان خاتون اپنے چار بچوں سمیت انڈیا چلی گئی وہاں جا کر ایک ہندو سے شادی کر لی اپنا اور بچوں کا مذہب بھی تبدیل کر لیا۔ وجوہات کیا رہی ہوں گی یہ تو وہ بہتر جانتی ہیں مگر میرے خیال میں چند ایسی باتیں ہیں جن کی وجہ سے انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔
1: شوہر سے دوری انہیں دوسرے مرد کی طرف مائل کر گئی۔ اس لیے اگر روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک جانے کی مجبوری ہو تو چھ ماہ بعد یا تو خود وطن آجائیں یا بیوی کو پاس بلا لیں اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو کوشش کریں روکھی سوکھی کھا لیں مگر رہیں خاندان کے ساتھ ہی کیونکہ دور رہنے سے نہ صرف عورت اور مرد کے لیے برائی میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں بلکہ بچوں کی زندگیوں پر بھی بڑا اثر پڑتا ہے خصوصا لڑکے بگڑ جاتے ہیں۔

ہمارے گاوں میں تقریبا ہر گھر سے ایک آدھ شخص بیرون ملک روزگار کے لیے مقیم ہے۔ ان کی بیویاں سالوں ان کے بغیر رہتی ہیں۔ ایسے ہی ایک شخص نے دو سال تک پاکستان کا چکر نہ لگایا جب کہ اس کی بیوی نے ایک بیٹی کو جنم دیا۔بعد میں عقدہ کھلا کہ دیور نے شراب کے نشے میں بھابھی کے ساتھ ہی یہ قبیح فعل سرانجام دے دیا تھا۔ ایسی سچویشن سے بچنے کے لیے بہتر یہی ہے کہ میاں بیوی جہاں بھی رہیں ساتھ رہیں۔

2: موبائل انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا استعمال ایک حد تک تو ٹھیک ہے مگر جب سارے کام چھوڑ کر اسی میں گم رہا جائے فضول قسم کی ایپس اور گیمز استعمال کی جائیں توشیطان کے چنگل میں پھنسنا بڑا آسان ہو جاتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ صرف بچوں کے اوپر نظر رکھنا ہی ضروری ہے جب کہ ہمیں بڑوں کو بھی انٹرنیٹ کے غلط استعمال سے روکنا ہو گا۔ ایسی سائٹس اور ایپس پر بین لگانا ہو گا جو ایڈلٹ اسٹف یا ذومعنی ڈائیلاگز اور ایکشنز سے بے حیائی پھیلا رہی ہیں۔

3: شوہر نے اندھا اعتماد کر کے پیسہ سارا بیوی کے ہاتھ میں دے دیا جسے انہوں نے نیپال سے انڈیا جانے کے لیے استعمال کیا۔ اس لیے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو چاہیے کہ کچھ سیونگ اپنے پاس بھی رکھیں سب کچھ پیچھے فیملی کو نہ بھیجیں۔ ہم اپنے اردگرد ایسی بے شمار مثالیں دیکھ سکتے ہیں کہ مرد حضرات کمانے کی خاطر بیرون ملک گئے خود مشکل میں رہ کر پائی پائی بچا کر پیچھے خاندان والوں کو بھیجتے رہے۔خاندان والوں نے عیاشیوں میں پیسہ اڑا دیا۔جب وہ لوگ کسی کام کے قابل نہیں رہتے تو یہ سوچ کر وطن واپس آ جاتے ہیں کہ اب گھر جا کر آرام کریں گے مگر واپسی پر پتہ چلتا ہے کہ بہن بھائیوں نے ان کے پیسے سے جائیدادیں بنا لیں گھر بنا لیے بزنس کر لیے اور جن کی کمائی تھی ان کے لیے کچھ بچا ہی نہیں۔

4: اور سب سے اہم وجہ اسلام سے لاعلمی تھی کیونکہ جب ان سے قرآن پاک کی تلاوت، نماز ، کلمہ طیبہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہیں کچھ بھی نہیں آتا تھا۔ اگر وہ اسلام سے واقف ہوتیں تو کبھی بھی شادی شدہ ہوتے ہوئے کسی نامحرم سے دوستی رکھتی نہ ہی ایک ہندو سے شادی کرتیں۔ ویسے تو مسلمان کا فرض ہے کہ پورے قرآن کو ترجمہ تفسیر کے ساتھ ضرور پڑھے نمازاور دیگر شعائر اللہ کی پابندی کرے لیکن شادی سے پہلے اپنے بیٹے بیٹی کو البقرہ، النساء،  النور، الطلاق اور التحریم ضرور سمجھائیے۔ انہیں اللہ سے جوڑئیے تاکہ وہ کسی انسان کے ڈر سے نہیں بلکہ اللہ کی خوشنودی کے لیے برائی سے بچیں۔

اللہ تعالی نے خود قرآن پاک میں ہم مسلمانوں  کو واضح ہدایات دے دی ہیں۔ ” اور تم مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں البتہ ایک مومن لونڈی مشرک عورت سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں بھلی ہی لگے اور تم مشرک مردوں کے نکاح میں نہ دو ( مومن عورتیں) یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں البتہ مومن غلام مشرک سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں بھلا ہی لگے۔ یہ( مشرک) تمہیں دوزخ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ تمہیں اپنے حکم سے جنت اور بخشش کی طرف بلاتا ہے اور لوگوں کے لیے اپنی آیتیں بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔ ”
البقرہ 221
"اور تم میں سے جو شخص آزاد مومن عورتوں سے نکاح کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو وہ تمہاری ملکیت میں مومن لونڈیوں میں سے نکاح کر لے۔۔۔۔۔۔ بدکاری کرنے والی نہ ہوں اور نہ ہی چوری چھپے آشنا بنانے والی ہوں۔” النساء 25
” زانی مرد نکاح نہیں کرتا مگر زانیہ یا مشرکہ عورت سے اور زانیہ عورت سے نکاح نہیں کرتا مگر زانی یا مشرک مرد ہی اور مومنوں پر یہ حرام ٹھہرایا گیا ہے۔”

5: اور ایسی بین المذاہب شادیوں کا عموما جو انجام ہوتا ہے جلد ہی اس شادی کا بھی ہو گا کیونکہ ابھی شادی کو چند دن ہوئے ہیں اور سچن اور سیما میں لڑائی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ ان کے بازووں پر سگریٹ سے جلائے جانے کے نشانات موجود ہیں اور وہ انٹرنیشنل میڈیا پر انٹرویو میں اس بات کا اظہار کر چکی ہیں۔ اس لیے کوئی بھی مرد و خاتون لڑکا یا لڑکی ایسا قدم اٹھانے سے پہلے نتائج کے بارے میں ضرور سوچے۔

6: ایک رائے یہ بھی گردش میں ہے کہ یہ خاتون نہ تو پاکستانی ہیں نہ ہی مسلمان۔ بلکہ انڈیا کی اپنی پلانٹڈ ایجنٹ ہیں جو کہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے یہ ڈرامہ کر رہی ہیں کیونکہ بقول ان کے وہ پڑھی لکھی نہیں مگر وہ بڑی روانی سے درست تلفظ کے ساتھ انگلش الفاظ کا استعمال کرتی ہیں۔ ان کی ہندی بہت اچھی ہے۔ ان کے پاس سے کئی سم کارڈز اور دیگر دستاویزات ملی ہیں۔

اور ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کوئی پاکستانی انڈیا جائے اور جیل سے فورا چھوٹ کر نارمل زندگی گزارنے لگے۔ بلکہ اگر کوئی ہندو لڑکی کسی مسلم لڑکے سے شادی کر لے تودونوں کی زندگی اجیرن کر دی جاتی ہے۔ کبھی کبھار تو مار ہی ڈالا جاتا ہے۔
یہ کوئی نئی بات نہیں انڈیا ہمیشہ ایسے ڈرامے کرتا رہتا ہے جس کا اسکرپٹ اور ایکٹنگ ہمیشہ کمزور ہی ہوتی ہے جیسے کہ سیاچن پر پاکستان آرمی کو نمازجنازہ پڑھتے دکھایا گیا جس میں نمازی سجدہ کر رہے تھے۔ اصل کہانی جلد ہی سامنے آجائے گی مگر اس واقعہ میں ہم سب کے لیے کئی اسباق ہیں۔ اللہ تعالٰی ہر کسی کی عصمت کی حفاظت فرمائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button