شمالی وزیرستان: سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، خواتین اساتذہ
شمالی وزیرستان کے مختلف سرکاری سکولوں کے خواتین اساتذہ اور طالبات نے سوشل میڈیا پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن فی میل آفیسر عنیقہ خٹک اور دیگر خواتین اساتذہ کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کے خلاف احتجاج مظاہر کیا۔
گورنمنٹ ہائی سکول میرانشاہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزامات لگاکر عنیقہ خٹک کی کردار کشی کر رہے ہیں اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت وزیرستان میں بچیوں کی تعلیم کے سلسلے میں اٹھائیں گئے اقدامات کو کمزور اور بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مظاہرین نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں بچیوں کی تعلیم نہ ہونے کے برابر تھی لیکن جب سے عنیقہ خٹک نے ڈی ای او کا چارج لیا ہے تب سے علاقے میں سیکڑوں بند سکولز کھول دئے گئے ہیں، جو اساتذہ گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں لے رہی تھی ان کو ڈیوٹی کرنے پر مجبور کرکے ان کی حاضریاں یقینی بنائی گئی اور تعلیمی نظام حکومتی پالیسی کے تحت مضبوط کیا جارہا ہے۔
خواتین اساتذہ کے بقول جب خاتون ڈی ای او کے لیے الگ آفس بنایا گیا ہے تب سے ان کے بہت سے مسائل حل ہوئے ہیں اور ان کو مرد آفیسرز کے دفتروں سے چھٹکارا ملا ہے۔
انہوں مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ حکام ڈسٹرکٹ ایجوکیش آفیسر عنیقہ خٹک اور دیگر خواتین کی مبینہ کردار کشی کا نوٹس لیے ورنہ وہ بچوں اور والدین کے ہمراہ سڑکوں پر نہ ختم ہونے والا احتجاجی دھرنا شروع کردیں گے۔