خیبرپختونخوا کی پہلی ڈی پی او سونیا شمروز خان کا ایک اور اعزاز
شازیہ نثار
خیبر پختونخوا کی ایک اور بہادر بیٹی نے اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بٹگرام سونیا شمروز خان کو انٹرنیشنل پولیسنگ آفیسر آف دی آئیر کے ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا۔65 سالہ تاریخ میں سونیا شمروز خان ایوارڈ جیتنے والی پہلی ایشیائی اور دوسری مسلمان خاتون ہے۔ انکو خیبرپختوںخوا کی پہلی خاتون ڈی پی او ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
سونیا شمروز خان کو خواتین پر تشدد کے حوالے سے اقدامات پر انٹرنیشنل ایوارڈ دیا جائے گا۔ ڈی پی او بٹگرام
سونیا شمروز خان نے ابتدائی تعلیم ایبٹ آباد سے حاصل کی۔ پہلی ڈگری آئی ٹی میں لی اور ایم بی اے کرنے کے بعد کریمنالوجی میں ڈگری حاصل کی اور اپنی ذہانت کے بل بوتے پر سکالرشپ حاصل کر کے انگلینڈ کی یونیورسٹی سے ویمن وائلینس اینڈ کنفلیکٹ میں ڈگری لینے کے بعد پاکستان واپس آئیں۔
انٹرنیشنل پولیسنگ آفیسر آف دی ایئر ایوارڈ کیلئے نامزد سونیا شمروز خان نے ٹی این این کو بتایا کہ میں اپنا ایوارڈ خیبر پختونخوا پولیس اور پاکستان کی تمام ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے نام کرتی ہوں اور مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ خواتین کے حقوق کیلیے جوکام ہم نے کیا اس کو عالمی سطح پر سراہا گیا کیونکہ پاکستان کا نام باہر کے ملکوں میں دہشت گردی اور بم دھماکوں سے یاد کیا جاتا ہے اور منفی پروپیگنڈہ ہمارے ملک کے لیے کیا جاتا ہے مگر جب ہم قطرہ قطرہ کر کے اپنے حصے کا اچھا کام کریں گے تو ہی سمندر بنے گا۔
ڈی پی او سونیا شمروز خان کا تعلق ہزارہ ڈویژن کے ضلع ایبٹ آباد سے ہے وہ پیپلزپارٹی کے رہنماء سابق صوبائی وزیر شمروز خان جدون کی صاحبزادی ہے۔
سونیا شمروز خان کی پولیس کی پہلی پوسٹنگ اے ایس پی ایبٹ آباد رہی اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتی ہوئی 2 سال تک ڈی پی او چترال رہی اور اب وہ ڈی پی او بٹگرام کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔
سونیا شمروز خان کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات اور خواتین پر تشدد کے واقعات پر سخت قانونی کاروائیاں عمل میں لانے پر انٹرنیشنل پولیسنگ آفیسر آف دی آئیر کے ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا ہے ۔یہ ایوارڈ انکو نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں دیا جائیگا۔
ڈی پی او سونیا شمروز خان نے نہ صرف خواتین کی جبری شادیوں کے روک تھام کیلئے کمپلینٹ سیل و دیگر اقدامات اٹھائے ہیں بلکہ نیشنل اور انٹر نیشنل تنظمیوں کے ساتھ ملکر خواتین کے حقوق کیلئے تواناں آواز بھی اٹھائی ہے۔
بحیثیت ڈسڑکٹ پولیس چترال سونیا شمروز کے ان کاوشوں سے چترال میں خواتین کے بڑھتے ہوئے خودکشیوں کے واقعات میں نمایاں کمی آئی۔
آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات خان کا کہنا ہے کہ سونیا شمروز خان جیسی بہادر پولیس افسر کے پی پولیس کا فخر ہے اور انکو خوشی ہے کہ پولیس افیسر نے عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اب خواتین پولیس فورس کی طرف زیادہ آ رہی ہے اور اعلی عھدوں پر تعینات ہو کر بہتر خدمات سرانجام دے رہی ہیں اور وہ خواتین پولیس اہلکاروں اور افسران کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرینگے۔
ڈی پی او بٹگرام سونیا شمروز خان کا کہنا ہے کہ میرے افسران نے ہمیشہ مجھے سپورٹ کیا میری حوصلہ افزائی کی جو میری خوش قسمتی ہے۔ انہوں نے خواتین کو پیغام دیا ہے کہ وہ خود کو کمزور سمجھنا چھوڑ دے وہ ہر فیلڈ میں بہتر سے بہتر کام کر سکتی ہیں اور اپنے ملک و قوم کا نام روشن کر سکتی ہے۔