جرائم

بنوں میں شہری پر بد ترین تشدد، اصل ماجرا کیا ہے؟

غلام اکبر مروت

گزشتہ روز ایس ایچ او تھانہ ڈومیل گل محمد کے فیس بک پیج سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں بنوں کے ایک نوجوان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اور ایک شخص اس پر تشدد کررہا ہے جبکہ چند افراد کیمرے کے پیچھے کھڑے ہیں۔

ایس ایچ او تھانہ ڈومیل گل محمد نے ٹی این این کو تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ لکی مروت کے گاؤں احمد خیل سے تعلق رکھنے والے رضوان اللہ گزشتہ آٹھ مہینے سے بطور ڈرائیور ملزم کے ساتھ کام کررہا تھا اور انہیں اس کے بدلے 12 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملتی تھی۔

ملزم کے پاس ایک اور ملازم بھی کام کررہا تھا جس کا تعلق بھی ضلع لکی مروت سے تھا۔ اس نے کئی ہفتے پہلے کم تنخواہ کی وجہ سے ملازمت چھوڑ دی اور مبینہ ملزم رحیم اللہ کے ذمہ ان کی تنخواہیں بقایا تھیں جس کی ادائیگی میں وہ لیت ولعل سے کام لے رہا تھا۔ اس دوران سابقہ ملازم دو عدد بندوقیں لیکر اس کے بدلے اپنی بقایا تنخواہ طلب کرنے لگا۔

مبینہ ملزم رحیم اللہ، میزبان گل اور نصیب اللہ نے اس شک کی بناء پر کہ چونکہ دونوں کا تعلق ضلع لکی مروت سے ہے اس لئے ان کا گٹھ جوڑ ہوگا، نے اپنے ڈرائیور رضوان اللہ احمد خیل کے ہاتھ باندھ کر اس پر چوری میں ملوث ہونے کا الزام لگا کر تین دن تک تشدد کا نشانہ بنایا۔

رضوان اللہ احمد خیل نے ٹی این این کو اپنی کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنے موبائل کا ڈیٹا نکالنے کی تجویز دی لیکن وہ نہ مانے پھر میں نے بندھے ہاتھوں دس بارہ مرتبہ قرآن پاک پر قسم دی لیکن انہوں نے تین دن تک تشدد جاری رکھا۔ بالآخر میں نے مجبور ہوکر تین طلاقیں دیکر اپنی بے گناہی کا ثبوت دیا لیکن انہوں نے ایک ہی بات کی کہ چوری میں ملوث ہونے کا اعترافی بیان پولیس کو دینے پر جان بخش دی جائے گی۔

رضوان کے بقول تین دن تشدد برداشت کرنے کے بعد میں نے پولیس کو رپورٹ نہ کرنے کی یقین دہانی پر رہائی پائی اور جیسے ہی رہائی ملی تو میں نے تھانہ ڈومیل جاکر ایس ایچ او گل محمد کو سارا واقعہ بتایا۔

رضوان اللہ نے مزید بتایا کہ مجھ پر کوڑے اور بجلی کے تار سے تین دن تک بدترین تشدد کیا گیا جبکہ اس دوران وہ ویڈیو بھی بتاتے رہیں۔

رضوان اللہ نے ویڈیو دکھاتے ہوئے کہا کہ اس میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم جوتوں سمیت میرے چہرے، گلے اور سر پر باربار پاؤں رکھ کر تشدد کر رہا ہے، گلہ دباکر اور اسلحہ کی روز پر قتل کرنے کوشش بھی کی گئی۔

ایس ایچ او گل محمد نے ٹی این این کو بتایا کہ انہوں نے متاثرہ نوجوان رضوان اللہ کی فریاد سن کر فوری طور پر مبینہ ملزم رحیم اللہ کو ان کے ایک بھائی سمیت گرفتار کرلیا اور ملزمان کی نشاندہی پر ایک درجن سے زائد غیر قانونی اسلحہ اور کارتوس برآمد کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مبینہ ملزمان کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمات درج کر لئے گئے ہیں اور موثر تفتیش کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔

دوسری جانب مذکورہ واقعہ پر تحریک حقوق لکی مروت کے مطالبے پر مروت قومی جرگہ نے ہنگامی اجلاس طلب کرلی جس میں واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بریگیڈیئر بنوں سے مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے اور ڈی آئی جی بنوں سے دہشت گردی کے دفعات شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button