کوئٹہ: 34 ویں نیشنل گیم میں خیبر پختونخوا کی خواتین کھلاڑیوں کا شدید احتجاج
آفتاب مہند
کوئٹہ میں منعقدہ 34 ویں نیشنل گیمز میں خیبر پختونخوا کی خواتین سافٹ بال ٹیم کو میچ سے نکالںے پر کھلاڑیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اس عمل کو کھیلوں کی اصولوں کے خلاف قرار دے دیا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کی خواتین کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ واپڈا کیخلاف میچ میں آرگنائزنگ کمیٹی نے ہمیں یہ کہہ کر کھیلنے سے روک دیا کہ آپ خیبر پختونخوا دستے کا حصہ نہیں ہو اس لئے آپ نیشنل گیمز کے سافٹ بال ایونٹ میں حصہ نہیں لے سکتے جبکہ ہم نے اس ٹورنامنٹ میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے مدمقابل میچ کھیلا تھا جس میں ایچ ای سی نے کامیابی حاصل کی تھی۔
کھلاڑیوں کے مطابق آج وہ واپڈا کیخلاف کھیل رہے تھے کہ اس دوران ان کو کھلینے سے منع کر دیا۔
دوسری جانب آرگنائزنگ کمیٹی کے مطابق خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ نے انہیں بتایا ہے کہ سافٹ بال ٹیم خیبر پختونخوا دستے کا حصہ نہیں ہے اس لئے خیبر پختونخوا سافٹ بال ٹیم کو ایونٹ سے باہر کرنا ہماری مجبوری ہے۔
ادھر سافٹ بال ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر شاہد شنواری نے خواتین کھلاڑیوں کو ایونٹ سے باہر کرنے کو زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے کھلاڑیوں میں مایوسی پھیلے گی اور کھیلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
ان کے مطابق اس اقدام سے ظاہر ہوا ہے کہ سید عاقل شاہ نے اپنی 75 سالہ زندگی میں شعبہ کھیل کو کتنی ترقی دی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ کھیل سے وابستہ لوگوں کو اب معلوم ہوگا کہ سید عاقل شاہ کی سوچ کیا ہے، اب وہ سمجھ چکے ہیں سید عاقل شاہ نے کھیلوں کو فروغ نہیں دی بلکہ انہوں نے کھیلوں کے شعبے کو اپنی سیاست چمکانے اور پیسہ بنانے کے لیے استعمال کیا ہے۔
انہوں نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم میاں شہباز شریف گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر عارف حسن اور ڈی جی سپورٹس خیبر پختونخوا کیپٹن (ر) خالد محمود سمیت دیگر متعلقہ شخصیات سے سید عاقل شاہ کی اس اقدام کی سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ سید عاقل شاہ کی بطور وزیر کھیل اور صدر صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے کھیلوں کے نام پر مبینہ کرپشن کی مکمل تحقیقات کی جائے۔