عوام کی آواز

طورخم: لینڈ سلائیڈنگ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 6 تک پہنچ گئی

پاک افغان سرحدی گزرگارہ طورخم میں مبینہ طور پر برآمدات (ایکسپورٹ) سے لدے کنٹینروں پر پہاڑی تودہ گرنے اور آگ لگنے کے حادثے میں 6 افراد کے جاں بحق اور چار کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 30 سے 40 افراد اور 20 سے 30 مالبردار گاڑیوں کا ملبے تلے دبے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد ریسکیو 1122، سول انتظامیہ، ایف سی خیبر پولیس اور پاک آرمی کی ٹیمیں ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں.

گزشتہ رات پیش آنے والے حادثے کے بعد جائے وقوعہ کے قریب موجود لوگوں نے ریسکیو 1122 و دیگر متعلقہ اداروں کو حادثہ سے مطلع کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم میں لینڈ سلائیڈنگ سے درجنوں کنٹینرز پھنس گئے، کئی ہلاکتوں کا خدشہ

اس حوالے سے خیبر ریسکیو 1122 کے ترجمان مقصود عالم نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے اہلکاروں نے ملبے تلے سے تین افراد کی نعشیں نکال لی ہیں جن کے جسد ڈی ایچ کیو ہسپتال لنڈی کوتل منتقل کردی گئیں۔ افراد میں ان میں حکم خان ولد لوکاٹ خان، آیاز خان ولد حکم خان اور ملک خان ساکنان افغانستان شامل ہیں جبکہ ملبہ میں دیگر تین جسد کی نشاندہی ہوچکی ہے جنہیں فوری طور پر نکالنے کا کام جاری ہے۔

مقصود کے بقول زخمیوں میں خاصہ دار ولد عبدالستار، اجیراللہ ولد ثمین شاہ، ثمین شاہ اور خائستہ گل ولد دواجان شامل ہیں جبکہ جائے وقوعہ پر ملبے تلے دب جانے والے افراد کے رشتہ داروں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری تھا اور رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔ ان کا کہنا ہے کہ رشتہ داروں سے موصول ہونے والی معلومات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے ملبے تلے 20 سے 30 کنٹینرز میں عملے کے قریباَ 30 سے 40 افراد موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ رات گئے کنٹرول روم پر سانحہ طورخم کے حوالے سے کال موصول ہوئی تو 60 ریسکیو اہلکاروں کو بھاری مشینری و فائر ٹینڈرز کے ہمراہ جائے وقوعہ پر بھیج دیا جہاں فوری طورپر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا جبکہ نوشہرہ سے ریسکیو 1122 کی ٹیم نے ایمرجنسی آفیسر ملک اشفاق حسین کی سربراہی میں ٹیم طورخم پہنچ کر امدادی کارروائیوں میں حصہ لینا شروع کیا۔

مقصود کا مزید کہنا ہے کہ تودے کے بھاری ملبے میں بڑے چٹانوں کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ پہلے بھاری مشینری کے ذریعے ان چٹانوں کو کاٹنا پڑتا ہے اور بعدازاں ملبہ ہٹایا جاتا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ طورخم حادثہ میں ملبے سے نعشیں اور گاڑیاں نکالنے کے آپریشن کا جائزہ لینے کیلئے کورکمانڈر پشاور لفٹننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے بھی دورہ کیا جبکہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، ڈی جی ریسکیو 1122 اور ڈی سی خیبر بھی جائے وقوعہ پر پہنچیں۔

ادھر ٹرانسپورٹ یونین کے رہنماؤں نے سانحہ طورخم پر گہرے دکھ وافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طورخم میں کنٹینرز پر تودہ گرنے کا واقعہ چھوٹا سانحہ نہیں یہ سراسر این ایل سی کی غفلت کا نتیجہ ہے، سانحہ کا ایف آئی آر مذکورہ بالا ادارے کے خلاف کاٹی جائے اور ٹرانسپورٹروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔

انہوں نے ریسکیو آپریشن پر بھی سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعلی حکام جائے وقوعہ پہنچے اور تصاویر بناکر چل دیئے حالانکہ جتنا ملبہ کنٹینرز پر پڑا ہے اس کیلئے دستیاب مشینری و عملہ ناکافی ہے لہذا فوری طوری پر سنجیدہ و عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button