جرائم

پشاور ہائیکورٹ نے بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی

پشاور ہائیکورٹ نے 18 سال سے کم عمر رضاعی بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

جمعہ کو جسٹس شکیل احمد کی بینچ نے اویس نامی ملزم کی درخواست پر سماعت کی جس میں ملزم نے عدالت سے ضمانت کی استدعا کی تھی جبکہ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے اپنی نابالغ رضاعی بہن کو سکول سے اغوا کرکے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔

ایڈووکیٹ نعمان محب کاکا خیل نے متاثرہ بچی اور شکایت کنندہ، جو متاثرہ بچی کے والدہ ہیں، کی نمائندگی کی۔

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ بچی نے ملزم پر فرد جرم عائد کی ہے جبکہ میڈیکل رپورٹ مثبت ہے اس لئے استعاثہ کی تائید کرتا ہے۔

وکیل نے بتایا کہ یہ جرم صرف متاثرہ بچی کے خلاف نہیں بلکہ پورے معاشرے کے خلاف ہے اس لیے ملزم ضمانت کی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔

شکایت کنندہ کے وکیل نے استدلال کیا کہ مقدمہ ختم ہونے والا ہے اور ملزم کا ایک سال سے زائد عرصہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزرنا کیس میں غیر ضروری ہے کیونکہ یہ ایک سنگین جرم ہے جس کی سزا عمر قید ہے۔

بنچ نے شکایت کنندہ کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد قانونی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست خارج کر دی۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button