سیاست

ملک کے چاروں صوبوں میں خواتین ووٹرز کی شرح کم ریکارڈ ہونے کی وجہ کیا ہے؟

رفاقت اللہ رڑوال

الیکش کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز میں مردوں کی تعداد 54 فیصد اور خواتین کی 46 فیصد ہے جبکہ ملک بھر میں خواتین ووٹرز کی شرح چاروں صوبوں میں کم ریکارڈ کی گئی ہے۔

تحقیق کاروں کے مطابق ملک میں گزشتہ دو دہائیوں سے خواتین ووٹرز کی شرح میں کمی کی وجہ دیہاتی علاقوں میں سیاسی شعور کی کمی اور خواتین کا شناختی کارڈ نہ بنوانا ہے۔

پشاور یونیورسٹی میں شعبہ صنفی مساوات کے پروفیسر ڈاکٹر عابدہ پروین اپنی ذاتی تجربے کی بنیاد پر کہتی ہیں کہ خواتین شناختی کارڈ اس لئے نہیں بنواتی کہ کل کو ووٹ ڈالیں جبکہ وہ ان صورتوں میں کارڈ بنواتی ہیں جب انہیں حج، عمرے پر جانا ہو یا کہی سے حکومت امداد ملنے کی توقع ہو۔

ٹی این این سے گفتگو میں پروفیسر عابدہ نے بتایا کہ دوسرا مسلہ صوبے میں شناختی کارڈ کے دفاتر کی کمی ہے، میں نے خود شناختی کارڈ دفتر میں خواتین کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی ہیں جس سے خواتین دلبرداشتہ ہوکر واپس گھر لوٹ جاتی ہیں۔

عابدہ سمجھتی ہیں کہ اگر حکومت خواتین کو ووٹ کی اہمیت کے حوالے آگاہی دیں اور دیہاتی علاقوں میں شناختی کارڈ بنوانے کی سہولت مہیا کی جائے تو امید ہے کہ خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن میں اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔

ڈاکٹر عابدہ پروین کے مطابق ملکی سطح پر جاری کردہ اعداد و شمار میں 54 فیصد مرد اور 46 فیصد خواتین ہیں جو بظاہر تو 100 فیصد بنتے ہیں مگر درحقیقت خواتین کی تعداد زیادہ ہے جن کو اکثر قبائلی روایات اور خواتین کی عدم خود مختاری جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ 56 لاکھ 26 ہزار 930 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 78 لاکھ 93 ہزار 815 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 77 لاکھ 32 ہزار 575 ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد میں ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 20 ہزار 953، پنجاب میں 7 کروڑ 15 لاکھ 65 ہزار 168 اور سندھ میں 2 کروڑ 63 کاکھ 96 ہزار 53 ہے۔ اعداد و شمار کے تحت خیبر پختونخوا میں یہ تعداد 2 کروڑ 14 لاکھ 15 ہزار 490 جبکہ بلوچستان میں 52 لاکھ 28 ہزار 726 ہے۔

جاری کردہ اعلامیے کے تحت 18 سے 25 سال تک ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 31 لاکھ 21 ہزار 392، شرح 18 فیصد ہے جبکہ 26 سے 35 سال کے ووٹرز کی تعداد 3 کروڑ 26 لاکھ 18 ہزار 771 ہے، شرح 26 فیصد ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 36 سے 45 سال کے ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 77 لاکھ 56 ہزار 963 ہے، شرح 22 فیصد ہے جبکہ ملک میں 56 سے 65 سال عمر کے ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 18 لاکھ 99 ہزار، 66 سال سے زائد عمر کے ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 21 لاکھ 9 ہزار 122 ہے، شرح 10 فیصد ہے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا میں الیکشن کمیشن کے ترجمان سہیل احمد نے ٹی این این کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی خواہش ہے کہ سیاسی عمل میں ملک بھر کے عوام اپنا حصہ ڈالیں اور اس کے لئے ای سی پی کی تعاؤن سے نادرا نے موبائل وین کے ذریعے 10 اضلاع میں شناختی کارڈ کی رجسٹریشن شروع کی ہے۔

ان کے مطابق اس دوران ہمیں دیکھنے کو ملا کہ کچھ خواتین اپنی شوہروں کی اجازت کے بغیر شناختی کارڈ بنانے کے لئے تیار نہیں تھیں جو کہ ایک اہم مسلہ ہے تاہم ہمارے حکام نے انہیں قائل کرنے اور شناختی کارڈ کی افادیت پر انہیں سمجھانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کے مقابلے میں موجود حالات میں خواتین میں شناختی کارڈ کی رجحان بڑھتی جا رہی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن شناختی کارڈ کی اجراء پر توجہ دیتی ہے۔

سہیل احمد نے کہا کہ ووٹر کی رجسٹریشن کیلئے اُٹھانے والے اقدامات میں سیاسی اور سماجی افراد کو بھی کمیشن اور نادرا کا ساتھ دینا ہوگا کیونکہ کسی حلقہ میں الیکشن ایکٹ 9 کے تحت 10 فیصد سے کم خواتین کی ووٹ کاسٹ نہ کرنے پر حلقے کی انتخاب معطل کی جاسکتی ہے۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button