خیبرپختونخوا کے بڑے ہسپتالوں کو فنڈز کی کمی سامنا، صحت انصاف کارڈ سکیم متاثر ہونے کا خدشہ
انور زیب
خیبرپختوانخوا کے بڑے ہسپتالوں کو فنڈز کی کمی کا مسئلہ درپیش آیا ہے جس کی وجہ سے صحت انصاف کارڈ پر مفت علاج کی سہولت متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے محکمہ خزانہ کو 20 ارب روپے فوری طور پر جاری کرنے کیلئے مراسلہ بھیج دیا ہے۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ فنڈرز جاری نہیں کیا گیا تو صوبے کے میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس میں صحت انصاف کارڈ پر مفت علاج کی سہولت بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ رواں مالی سال ایم ٹی آئیز کیلئے رواں سال 46 ارب روپے مختص کئے گئے تھے جس میں ابھی تک صرف 25 ارب روپے ریلیز کئے گئے ہیں۔
فنڈ کی کمی کے باعث صوبے کے سب سے بڑے اسپتال لیڈی ریڈنگ کو بھی مالی مسائل کا سامانا ہے۔ گزشتہ روز اسپتال کے ترجمان عاصم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فنڈز کی کمی کے باعث ایم ٹی آئی ایل آر ایچ میں متعدد جاری پراجیکٹس معطل ہوگئےہیں۔ ملازمین کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے لئے 2.675ارب روپے کافنڈ منظور ہوا تھا جو ابھی تک نہیں ملا۔ ترجمان کے مطابق انہوں نے اسپتال کے مسائل سے محکمہ صحت کو اگاہ کیا ہے۔
نگران وزیر صحت ڈاکٹر عابد جمیل نے بھی محکمے کو مالی مسائل درپیش ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ گزشتہ روز صحافیوں سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ ایم ٹی آئیز خودمختار ادارے ہیں کوشش کرتے ہیں کہ جتنا ممکن ہو جلدی فنڈ فراہم کریں لیکن صوبے کو درپیش مالی مسائل آڑے آ رہے ہیں۔
عابد جمیل کے مطابق کئی منصوبے ایسے شروع کئے گئے ہیں جنکے مستقبل کے بارے میں نہیں سوچا گیا کہ یہ جاری کیسے رکھیں گے۔ صحت کارڈ سسٹم میں ترامیم کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے تاکہ مستحق شہریوں کو مفت سہولت کی فراہمی بلا تعطل ممکن بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو صحت کے مد میں رقم دی جارہی ہے لیکن وہ صحت کارڈ میں بھی شامل ہیں۔