موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئٹہ میں نجی ڈیم بنانے والا شخص
عزیز سباؤن
پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے پہلے 10 ممالک کی فہرست میں شامل ہے جبکہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے زیادہ تر خطے موسمیاتی تبدیلی ( کلائمٹ چینج) سے متاثر ہو رہے ہیں۔
ملک کے دیگر صوبوں کی بنسبت صوبہ بلوچستان پچھلے دو دہائیوں سے موسمیاتی تبدیلی کے باعث مشکلات سے دو چار ہے جس کی زندہ مثال گزشتہ سال موسون کے زیادہ بارشوں کی وجہ سے سیلاب سے متاثر ہونا جبکہ پچھلے 10 سالوں سے خشک سالی سے دوچار ہونا ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں لوگ کاروبار کی غرض سے 30 لاکھ آبادی پر مشتمل کوئٹہ شہر آتے ہیں جس کے باعث ہزاروں لوگوں کو دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ صاف پانی کا مسئلہ دن بدن گمبھیر ہوتا جا رہا ہے۔
اس مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے ہزارہ برداری سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ مظہر علی نے کوئٹہ سے 13 کلو میٹر کے فاصلے پر لمردار پہاڑی میں ‘بابا’ نامی ڈیم بنانے پر کام شروع کیا ہے جس کی اونچائی اس وقت چھ فٹ، چوڑھائی 12 فٹ اور لمبائی 40 فٹ ہے۔
ٹی این این سے بات کرتے ہوئے مظہر علی نے بتایا کہ انہوں نے والد کی یاد میں ڈیم بنانے پر کام شروع کیا ہے اور ہر ہفتے دو سے تین بار وہ یہاں آکر ڈیم کی مرمت پر کام کرتے ہیں۔
‘ میں نے یہ کام 2021 میں اپنے والد مرحوم کی یاد میں شروع کیا ہے اور اسی لئے میں نے اس کو ‘بابا ڈیم’ کا نام دیا ہے، میں ہر ہفتے کی ویک اینڈ پر یہاں ضرور آتا ہوں اور اس کے علاوہ بھی جب موقع ملتا ہے تو یہاں کام کرنے آتا ہوں۔’
ان کے بقول وہ شہر سے چار گھنٹے کا فاصلہ طے کرکے یہاں آتے ہیں اور چھ سات گھنٹے مسلسل کام کرنے کے بعد شام کو سامان واپس باندھ کر واپسی کرتا ہوں۔
محمد شعیب بھی مظہر کے ساتھ بطور ٹینکیل انجنیئر بابا ڈیم کا سفر کرتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر چہ یہ ڈیم کوئٹہ میں رہنے والے انسانوں کے براہ راست کام نہیں آئے گا تاہم پہاڑوں میں رہنے والے چرند پرند کے لئے یہ بہت مفید ہوگا۔ محمد شعیب کے مطابق ڈیم میں پانی جمع ہونے کے سبب برسوں پہلے کوئٹہ کے پہاڑوں سے ہجرت کرنے والے جانور واپس آباد ہوں گے۔
” بنیادی طور پر یہ ڈیم اتنا بڑا نہیں کہ اس میں ذخیرہ ہونے والا پانی کوئٹہ کے رہائشوں کے کام آسکیں مگر اس سے وہ جانور جو برسوں پہلے پانی کے قلت کے باعث یہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے وہ واپس ان پہاڑوں میں آباد ہوجائیں گے، جو کہ ماحول کے لئے کافی ضروری اور فائدہ مند ہے۔”
مظہر علی اپنے ساتھ کوئٹہ سے پرندوں کے لئے ہفتہ وار پانی کے ساتھ ساتھ دانہ بھی لاتے ہیں تاکہ ڈیم بننے سے پہلے پہلے اس پاس علاقے میں پرندوں کا آنا جانا شروع ہوجائے۔