باڑہ: 3 سالہ بچے کو 2 دن بھی کنویں سے نہ نکالا جا سکا
خیبر: باڑہ عالم گودر میں تین سالہ بچہ 85 میٹر گہرے اور 12 انچ تنگ بور (کنویں) میں گر گیا، ریسکیو کی دو دن کی کوششوں کے باوجود بچے کو کنویں سے نہ نکالا جا سکا۔
تفصیلات کے مطابق باڑہ کے نواحی سپاہ عالم گودر کے علاقہ ملک گڑھی میں تین سالہ یحییٰ ولد مصطفیٰ جو کہ اپنے نابینا والد کے ساتھ کھیتوں کی طرف گیا تھا اور وہاں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اس دوران پرانی بورنگ کا کنواں جو کہ زیراستعمال نہیں تھا، اس میں کھیل کے دوران گر گیا۔
واقعے کی اطلاع ریسکیو 1122 کو ملتے ہی ڈزاسٹر ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہیں سرچ کیم (search Came) کی مدد سے بچے تک رسائی بھی مل گئی ہے تاہم اسے نکالنے کی کوششیں جاری رکھیں۔
ڈزاسٹر ٹیموں نے بچے کو نکالنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے تاہم کنویں کی گہرائی اور تنگ ہونے کی وجہ سے آپریشن میں شدید مشکلات درپیش آئیں۔
اس موقع پر باڑہ ریسکیو 1122کے سٹیشن ہاؤس انچارج وکیل شاہ اور محمد عاصم عالم عالم گودر موجود تھے جبکہ ضلعی انتظامیہ کے اے سی باڑہ شہاب الدین، تحصیل دار باڑہ ریاض الحق، تحصیل چیئرمین مفتی کفیل، کمانڈنٹ باڑہ رائفل ذبیح اللہ محسود کے علاوہ باڑہ کے سیاسی قائدین ڈزاسٹر ٹیم کے ساتھ موجود رہے۔
دو دن کی کوششوں کے بعد سخت مشکلات کے باعث فیصلہ کیا گیا کہ کنویں کو قبر قرار دیا جائے جس پر بچے کو نکالنے کی امدادی کاروائیاں ختم کر دی گئیں، اور بچے کی نماز جنازہ وہیں پر دا کر دی گئی۔
نماز جنازہ میں سیکورٹی فورسز کے ضلعی انتظامیہ کے افسران قبائلی و سیاسی عمائدین کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ خاندان کو پانچ لاکھ روپے کا چیک حوالہ کیا گیا، جبکہ کمانڈنٹ باڑہ رائفل ذبیح اللہ نے دو لاکھ اور ایم این اے اور ایم پی اے کی جانب سے تین لاکھ روپے امداد دی گئی۔