لائف سٹائل

تین قبائلی بھائی، تینوں ڈاکٹر اور موسیقی کے دیوانے!

شاہین آفریدی

خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے تین بھائی جو پیشے کے اعتبار سے تو ڈاکٹر ہیں لیکن موسیقی کو بھی نا صرف بے حد پسند کرتے ہیں بلکہ خود بھی اپنے اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں؛ ڈاکٹر افراسیاب طبلہ بجاتے ہیں، ڈاکٹر آکاش بریال گاتے ہیں جبکہ ان کے تیسرے بھائی ڈاکٹر اسفند یار رباب بجاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے موسیقی کی کوئی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی لیکن وہ اپنے شوق کو اس مقام تک لے کر آئے ہیں۔ اس محفل میں شریک ان کے والد کے علاوہ زیادہ تر افراد کا تعلق صحت کے شعبے سے ہے۔

ان کے مطابق تینوں بھائی تعلیم کے بعد سے ہی موسیقی سے محبت کرتے ہیں، وہ سخت پڑھائی اور سخت روٹین سے توجہ ہٹانے کے لیے آپس میں موسیقی کی محفلیں منعقد کرتے ہیں۔

ڈاکٹر اسفندیار اور ان کے چھوٹے بھائی آکاش بریالی کا کہنا تھا کہ میڈیکل کی تعلیم اور ملازمتیں بہت مشکل ہیں، وہ اکثر اپنے بھائیوں کے ساتھ ملاقاتوں کا اہتمام کرتے ہیں جس کے ذریعے نہ صرف پشتون روایات کو محفوظ رکھا جاتا ہے بلکہ دنیا کو امن کا پیغام بھی دیا جاتا ہے۔

ملک یار خان ان کے والد اور پیشے کے اعتبار سے استاد ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ رباب اور ”منگے” (گھڑا) پشتونوں کا حسن ہیں اور ان کی ثقافت کا حصہ ہیں۔ معاشرے کے کچھ لوگ موسیقاروں کو پسند نہیں کرتے لیکن وہ اپنے بچوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔

ڈاکٹر افراسیاب کا کہنا تھا کہ وہ طب کے ساتھ موسیقی کو بھی اپنا پیشہ بنانا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر افراسیاب کے مطابق اگرچہ معاشرے کے اکثر لوگ موسیقاروں کی عزت نہیں کرتے لیکن وہ اپنی روایت کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں اور ایسی محفلوں کے ذریعے امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button