تعلیم

چاند بی بی: سوات کے سیلاب زدہ بچوں میں تعلیم کی روشنی پھیلانے والی خاتون

کائنات علی

سوات کے شہر مینگورہ سے تعلق رکھنے والی چاند بی بی نے سیلاب سے متاثرہ بچوں کے لئے ایک سکول کھول رکھا ہے جہاں انہیں پڑھایا جاتا ہے۔

چاند بی بی کے مطابق یہ سکول انہوں نے تحصیل بریکوٹ میں کھول رکھا ہے جہاں اس وقت 30 بچے زیرتعلیم ہیں۔

ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں چاند بی بی نے بتایا کہ سوات میں سیلاب کی وجہ سے دیگر شعبہ ہائے جات زندگی کی طرح تعلیم کا شعبہ بھی بری طرح سے متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے نا صرف طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہوا بلکہ ان کی تعلیم بھی متاثر ہوئی، اور بیشتر بچے چونکہ تعلیم حاصل کرنے کی سکت نہیں رکھتے اس لئے انہوں نے یہ قدم اٹھایا، ”میری یہ سوچ بھی ہے کہ ایک بچہ جس کے گھر پانی نہیں گیا لیکن اسے تعلیم کی ضرورت ہے تو ایسے بچے کو بھی میں لے کر آؤں گی جو پھر اس سکول میں سبق پڑھے گا۔”

ان کا کہنا تھا کہ بریکوٹ سکول میں بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ بستے اور دیگر سامان بھی انہوں نے مہیا کیا ہے اور اب ان کی کوشش ہے کہ تمام بچوں کے لئے یونیفارم کا بھی بندوبست کر سکیں۔

چاند بی بی کا کہنا تھا کہ مستقبل میں سوات میں سیلاب سے متاثرہ بچوں کے لئے وہ مزید سکول بھی کھولنا چاہتی ہیں تاہم اس سلسلے میں فی الحال ان کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، جبکہ بریکوٹ سکول بھی وہ سیکنڈ ٹائم میں ایک پرائیویٹ سکول میں چلا رہی ہیں، ”ایک نجی ادارہ ہے، اس کے پرنسپل کے ساتھ ہم نے بات کی کہ اپنی یہ بلڈنگ سیکنڈ ٹائم میں آپ ہمیں دیں، تو صبح کے وقت تو ان کا اپنا کام ہوتا ہے لیکن سیکنڈ ٹائم میں یہ بلڈنگ انہوں نے ہمیں فی سبیل اللہ دے دی، تو ہمیں ایک کلاس دو درکار تھے جو ہمیں مل گئے۔”

تعلیم کی ترقی و ترویج کیلئے کوشش کرنے والے سماجی کارکن عمر اورکزئی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں تعلیم کی صورتحال پہلے سے تسلی بخش نہیں ہے اور کورونا کے بعد سیلاب نے بھی تعلیم کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، ”مجموعی صورتحال یہ تھی کہ بچوں کا سلسلہ تعلیم متاثر ہوا، اسے بہت نقصان پہنچا، بچے سکول نہیں جا سکتے تھے اور تقریباً ڈیڑھ ماہ تک یہ سلسلہ یونہی چلا تھا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ چاند بی بی کے جیسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے اور ان کو سراہنا چاہیے تاکہ ان کی طرح کے مزید لوگ بھی تعلیم کیلئے کام شروع کریں، ”حکومت کو ایسے اساتذہ یا ایسے افراد یا سماجی کارکنوں کو حکومت سرہنا چاہئے، حکومت کو چاہئے کہ ان کی حوصلہ افزائی کرے کیونکہ جب تک ہم نظام تعلیم کو درست نہیں کریں گے معاشرے میں تبدیلی ناممکن ہے۔”

ضلعی انتظامیہ کے مطابق سوات میں سیلاب کی وجہ سے 40 سکولوں کو نقصان پہنچا ہے۔ مقامی لوگ بھی چاند بی بی کے اس اقدام کو سراہتے ہیں جن کا کہنا ہے کہ حکومت کو بھی سیلاب کے بعد تعلیم کی صورتحال پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button