بلاگزلائف سٹائل

خواتین کے لئے گھر بیٹھے پیسے کمانے کے پانچ طریقے

نازیہ سلارزئی

پیاری خواتین! کیا آپ جانتی ہیں کہ آپ گھر بیٹھے پیسے کما کر اپنے آپ کو بااختیار بنا سکتی ہیں؟

اس بلاگ میں ان خواتین کی بات ہو گی جو کمانا تو چاہتی ہیں مگر خاندانی اور معاشرتی قدغن کی وجہ سے باہر نکلنا ان کے لئے ممکن نہیں ہے۔ اگر معاشی خودمختاری چاہیے تو ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بلکہ ایسے طریقوں کو اپنانا ہو گا جس سے وہ معاشی طور پر مضبوط بھی ہو جائیں اور ساتھ ہی روایتوں کا مان بھی رہ جائے۔

گھر سے پیسے کمانے کے طریقے تو لاتعداد ہیں لیکن میں آپ کو چند ایسے آسان طریقے بتاؤں گی جو زیادہ مشکل نہیں ہیں۔

سلائی

یوں تو خواتین سلائی کڑھائی کا کام کئی دہائیوں سے کر رہی ہیں تو اس میں کون سی نئی بات ہے۔

ذرا صبر کیجئے اور دھیان سے پڑھتی جائیے۔

سلائی کا کام کرنے والی ایک خاتون نے مجھے اپنی بپتا سنائی جو آپ کے بھی گوش گزار ہے۔

کہنے لگیں وہ سلائی کے کام سے پہلے ماہانہ بیس سے چالیس ہزار کما لیتی تھیں۔ مگر اب ان کی آمدنی نوے ہزار ہے۔ میں نے پوچھا وہ کیسے؟

تو تفصیل بتائی کہ پہلے سادہ ڈیزائن ہوتے تھے اور خواتین زیادہ گھروں سے باہر نہیں نکلتی تھیں۔ اب زمانہ تبدیل ہو گیا ہے اور کپڑوں کے ان گنت اور نت نئے ڈئیزائن ہفتوں کی بنیاد پر مارکیٹ میں آتے ہیں۔ اس سے خواتین بھی متاثر ہو کر ان کے پاس نئے نئے ڈیزائن کے سوٹ سلوانے کی فرمائش کرتی ہیں۔ پہلے جو سوٹ وہ دو سو روپے کا سیتی تھیں، اب وہ پانچ سو اور ہزار کا سیتی ہیں کیونکہ سلائی کے علاوہ ڈیزائن کے پیسے الگ سے ہوتے ہیں۔

پھر اپنے کام کی آن لائن مارکیٹنگ بھی اب ان کے لئے آسان ہے۔ بس انسٹاگرام اور فیس بک پر پیج بنایا اور شروع کر دی اپنے کام کی مارکیٹنگ جس سے بہت فائدہ ہوا۔

ڈیجیٹل مارکیٹنگ

ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال نے آن لائن مارکیٹنگ کے شعبے کو گویا نئی جہت دی ہے۔

مزے کی بات تو یہ ہے کہ پہلے جو کام بڑے بڑے بل بورڈز کے زریعے یا پھر ٹی وی پر لاکھوں روپوں کی تشہیری مہم چلا کر کیا جاتا تھا اب وہ آپ کے اپنے ہاتھ میں آ گیا ہے یعنی موبائل فون کے ذریعے۔ آج کل جیسے ہی موبائل آن کریں تو زیادہ تر خواتین نے موبائل اسٹیٹس پر کسی نا کسی برانڈ کی پراڈکٹس تشہیر کے لئے لگائی ہوتی ہیں جو کہ جلدی سے بک رہی ہوتی ہے۔ اب اس سے آسان اور کیا کام؟

بلاگنگ

بلاگنگ بھی ایک ایسا کام ہے جس کے لئے صرف ایک کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت ہوتی ہے اور بس۔

میرے لئے بلاگنگ اب ایک پروفیشن بن چکا ہے کیونکہ میں خود گھر سے بیٹھ کر بلاگز لکھتی ہوں اور ساتھ ہی پیسے بھی کماتی ہوں۔

بلاگ کسی بھی موضوع پر لکھاری کے ذاتی خیالات ہوتے ہیں، جیسے بچپن میں ہم ڈائری لکھا کرتے تھے تو بلاگ بھی ایک طرح سے ڈائری ہے مگر آن لائن۔

تو میری پیاری دوستو! لکھنا شروع کرو۔ لیکن اس کی ایک  شرط یہ ہے کہ آپ کے پاس تخلیقی دماغ ہو، دوسروں کے لکھے بلاگز زیادہ سے زیادہ پڑھو،جس بھی موضوع پر لکھنا ہو اس پر آن لائن تحقیق کرو، اپنے خیالات جمع کرو اور تحقیق کرو کیسے دلچسپ انداز میں لکھ سکتی ہو، پھر اپنا منفرد انداز تخلیق کرو۔ انفرادیت ہی ہر بلاگ کو اچھا بناتی ہے جس سے خواتین گھر بیٹھے اچھا خاصا کما سکتی ہیں۔ ایسے موضوعات کو چھیڑیں جن میں لوگوں کی دلچسپی زیادہ ہو۔پھرلوگ اس بلاگ کو پڑھیں گے اوریوں لوگوں کی آن لائن انگیجمنٹ سے آپ پیسے کما سکتی ہیں۔

یوٹیوب چینل

آج کل یوٹیوب سے خواتین اتنا آن لائن پیسہ کما رہی  ہیں کہ آپ حیران رہ جائیں۔

میری بہادر خواتین! اب آپ نے کرنا ہے تو کیا؟ اس کے لیے آپ کو موبائل والے کیمرے کی ضرورت ہو گی جس سے آپ مختلف ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کر سکتی ہیں۔ بہت سی خواتین مختلف قسم کے کھانوں کی ویڈیو بنا کر یوٹیوب پر اپلوڈ کرتی ہیں، جنھیں لوگ دیکھتے ہیں اور ان کے ویوز یعنی ان کو زیادہ سے زیادہ دیکھنے والوں کی وجہ سے پیسے ملتے ہیں۔

مثلاً یوٹیوب پر ویلج ہانڈی روٹی کے نام سے ایک خاتون کا کوکنگ چینل ہے۔ وہ جیسے ہی کوئی ویڈیو اپلوڈ کرتی ہیں تو اس کے ویوز لاکھوں میں ہوتے ہیں۔ اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ وہ صرف اور صرف اپنے طریقے سے پکاتی ہیں یعنی  لوگوں کو ان کے پکانے کا انداز پسند ہے۔

اس کے علاوہ ٹریول اور ٹورازم کے شعبے میں مختلف یوٹوبرز وی لوگ بناتے ہیں تو آپ بھی کسی پرفضا تفریحی مقام سے ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کر دیں اور پھر دیکھیں آن لائن کرشمہ۔

فری لانسنگ

فری لانسنگ کا نام سن کر گھبرائیں نا۔ اس میں کمانے کے آسان طریقے بھی ہیں۔ اگر خواتین تھوڑی ہمت کریں تو وہ تھوڑے وقت میں فوٹو ایڈٹنگ، لینگویج ٹرانسلیٹنگ، ویڈیو ایڈٹنگ، لوگو ڈیزائننگ، کنٹینٹ رائٹنگ وغیرہ سیکھ کر اچھا خاصا کما سکتی ہیں۔

یہاں میں نے گھر بیٹھے پیسے کمانے کے صرف آسان طریقوں سے پیسے کمانے کا ذکر کیا ہے۔

خواتین کے لیے تو لاتعداد مواقع موجود ہیں۔ ضرورت ہے ہمت، حوصلے اور بلند ارادوں کی۔

اگر آپ نے دل سے ان تین خصوصیات کو اپنا لیا تو آپ کو بااختیار اور ایک معاشی طور پر کامیاب خاتون کہلانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

پاکستان کی کل آبادی میں عورتوں کی تعداد تقریباً نصف ہے۔

بزنس کرنے کے لیے خواتین کے لیے آن لائن اور آف لائن بہت سارے ذرائع ہیں، جس سے وہ گھر بیٹھے پیسے کما سکتی ہیں۔

ملکی معاشی ترقی کا خواب تب ہی تکمیل پائے گا جب خواتین بھی معاشی طور پر مضبوط ہو گی۔

 تو پھر شروع کریں آن لائن کام اور کمائیں گھر بیٹھے پیسے؟

نازیہ سلارزئی اکنامکس گریجوئیٹ اور بلاگر ہے۔

ٹوئیٹر ہینڈل: NaziaSalarzai@

 

 

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button