جنرل بس سٹینڈ، پشاور کی بڑی شاہراہیں پی ڈی کے حوالے کرنے کا حکومتی فیصلہ چیلنج
جنرل بس سٹینڈ اور پشاور کی بڑی شاہراہوں کو پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کےحوالے کرنے کے صوبائی حکومت کے غیرمنصفانہ اقدام کو میئر پشاور، جنرل سیکرٹری سید وقار شاہ یونائٹیڈ میونسپل ورکرز یونین اور مرکزی صدر ملک نوید اعوان آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن نے پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
پشاور ہائی کورٹ ہائیکورٹ نے ابتدائی سماعت کے بعد رٹ پٹیشن باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے فیصلے پر حکم امتناعی جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت لوکل گورنمنٹ نے میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کے زیرانتظام چلنے والے زیرتعمیر نئے جنرل بس سٹینڈ اور پشاور کی تمام بڑی سڑکوں کا انتظام و انصرام اور آمدن غیرقانونی طور پر پشاور ڈیو یلیمنٹ اتھارٹی کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کئے، اس غیرقانونی اقدام سے میٹروپولیٹن گورنمنٹ اور پشاور کے تمام ٹی ایم ایز کو بہت بڑی آمدن سے محروم کیا جا رہا ہے جبکہ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کا انحصار بڑی حد تک اس کی آمدن پر ہے اور ان سیکشنز میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے سٹاف کو فارغ یا سرپلس پول میں بھیجنے کا اندیشہ ہے۔
اس اقدام کو مئیر پشاور زبیر علی، یونائٹیڈ میونسپل ورکر یونین کپیٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ اینڈ آل ٹی ایم ایز پشاور کے جنرل سیکرٹری سید وقار علی شاہ، آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے مرکزی و صوبائی صدر ملک نوید اعوان نے مشترکہ طور پر سینئر قانون دان قاضی جواد احسان کی وساطت سے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا جس کی سماعت آج پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس شکور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ بینچ نے رٹ پیٹیشن کو ابتدائی سماعت کے بعد باقاعدہ قابل سماعت قرار دیتے ہوئے اس پر حکم امتناعی جاری کر دیا۔