کیپرا کال سنٹر: آپ کے مسئلے کا حل صرف ایک فون کال کی دوری پر
خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی حکام کا کہنا ہے کہ کیپرا نے عوام اور ٹیکس پیئرز کی سہولت کیلئے یونیورسل کال سنٹر کا قیام عمل میں لایا جس کے ذریعے ٹیکس پیئر یا عوام کے کسی مسئلے کو بہ آسانی حل کیا جاتا ہے۔ کیپرا کے کال سنٹر کا قیام یو ایس ایڈ کے پی آر ایم کے تعاون سے عمل میں لایا گیا جس پر روزانہ اوسطاً 12 سے 14 افراد صبح نو بجے سے شام پانچ تک فون کال کر سکتے ہیں۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر لیگل ریفارمز کیپرا آفتاب احمد نے کہا کہ ٹیکس پیئر ہمارے ملک کے ہیروز اور ہمارے محسن ہیں اور ان کی بدولت ترقی کا سفر چلتا رہتا ہے اور ان کے لئے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ سہولیات پیدا کریں چاہے وہ گوشوارے جمع کرنے ہوں، ٹیکس کی ادائیگی ہو یا کسی بھی سوال کے حوالے سے، تو ہم انہیں سہولیات فراہم کرتے ہیں، اس کے علاوہ کیپرا کمیونیکیشن نظام میں بہتری لائی ہے جس میں کالر کی تمام کالز بھی ریکارڈ ہوتی ہیں، صبح نو بجے سے شام بجے تک کال کی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ ہمارے ایمیل، واٹس ایپ، خط اور سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی شکایات درج کروا سکتے ہیں لیکن کال سنٹر کے قیام نے صرف ایک فون کال کی دوری پر مسائل کے حل کا کام آسان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہمارے صارفین کو کیپرا کے ساتھ رابطے میں مشکلات تھیں مگر اب یہ مسئلہ بالکل ختم ہوا ہے اور اسی وجہ سے ہمارے کال نمبر پر روزانہ 12 سے 14 افراد اپنے مسائل حل کرنے کیلئے فون کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امسال جون کے مہینے میں کال سنٹر یو ایس ایڈ کے تعاؤن سے قائم کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ ہمارے عملے کو باقاعدہ تربیت دی گئی ہے، اس میں بیک وقت 30 تک کالز ہم موصول کر سکتے ہیں جن میں 6 کالرز کے مسائل سن سکتے ہیں اور باقی ہولڈ پر رکھے جاتے ہیں، ”کال سنٹر کا نمبر 111005772-091 پی ٹی سی ایل یا این ٹی سی نیٹ ورک سے بالکل فری ہے، اگر کسی کالر کے سوال کا جواب ہمارے نمائندہ کے پاس نہ ہو تو وہ ان سے وقت اور نمبر لے کر بعد میں انہیں فون کال کر کے اس مسئلے کے حل کے بارے میں بتاتے ہیں۔
آفتاب احمد نے کہا کہ بعض اوقات ٹیکس دہندگان اپنے اکاونٹ کا پاسورڈ یا آئی ڈی بھول جاتے ہیں لیکن وہ اپنا شناختی کارڈ، موبائل نمبر کے ذریعے اسے ریکور کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیپرا کا نظام مکمل طور پر محفوظ ہے اور آج تک اس پر کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے دنوں میں ہمیں نظام چلانے میں مسئلے مسائل تھے لیکن اب وہ آہستہ آہستہ حل ہو رہے ہیں، اسی طرح کال کے نظام میں پہلے کالر کال ملاتے پھر ایک فون سے دوسرے پر منتقل ہو جاتے تو کالر کا وقت ضائع ہوتا مگر اب یہ کال بغیر وقت ضائع کئے براہ راست ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کال سنٹر کے قیام کے فوائد کے بارے میں بتایا کہ ٹیکس پیئرز کو پہلے فوری اپنے سوالات و مسائل کا جواب نہیں مل رہا تھا لیکن جب کال سنٹر سے رابطہ کیا جاتا ہے تو فوراً متعلقہ افسر کو وہی کال تھرو کی جاتی ہے اور موقع پر ہی مسئلہ حل کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ہمارے پاس بھی ڈیٹا انفارمیشنز آ جاتی ہیں تو ہمیں بھی آسانی ہوئی ہے۔
آفتاب احمد نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں نیٹ ورک میں فرق آیا ہوا تھا جس کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کے گوشوارے جمع نہیں ہوئے تھے اور ٹیکس ریٹ کے بارے میں پھر ہمیں کالز موصول ہونے لگے تھے، اس پر ہم ٹیکس دہندگان کو جوابات دیتے تھے، یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ اس سارے نظام کو بہتر بنانے سے ہمیں ٹیکس ریٹرنز میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کال سنٹر کے قیام سے پہلے ہم متعلقہ افسر کو کال تھرو کرتے تھے لیکن اب تو شکایات کے ازالے کے لئے ایک منظم سسٹم بنایا گیا اور تمام ٹیکس پیئرز کو متعقلقہ شکایات کے جوابات مل رہے ہیں۔
آفتاب احمد نے کہا کہ کبھی کبھار ہمارے کال سنٹر پر جعلی فون کالز بھی آتی ہیں اور یہ بڑی دلچسپی کا باعث ہوتی تھیں لیکن اب ہمارا چونکہ کال سنٹر کا منظم نظام ہے تو ہمیں پتہ بھی چلتا ہے کہ کون سنجیدہ ہے اور کون سنجیدہ نہیں لیکن میں اپنے عوام کو بتاتا چلوں کہ یہ حساس ادارے ہوتے ہیں اور آپ کوشش کریں کہ بلاضرورت فون کو انگیج نہ کریں تاکہ ضرورت مندوں کے مسائل حل کئے جا سکیں۔