”وقت آ گیا ہے ضم شدہ علاقوں میں خواتین کو معاشی استحکام دیا جائے”
پاکستان کمیونٹی سپورٹ پراجیکٹ (PCSP) کی جانب سے پشاور میں ایک روزہ نمائشی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد خیبر، پشاور اور نوشہرہ کی باصلاحیت خواتین کو ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا جہاں سے وہ اپنے ذرائع معاش بڑھانے کے لیے سرکاری اور نجی اداروں کے ساتھ مل کر اپنی صلاحیتوں اور مصنوعات کو فروغ دے سکیں۔ ورکشاپ میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ایس ڈی یو، محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، سہیل خان نے کہا کہ ٪50 عالمی افرادی قوت خواتین پر مشتمل ہے اور بین الاقوامی سطح پر ٪66 کام خواتین سے ہی لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ خیبر پختونخوا اور بالخصوص ضم شدہ علاقوں میں خواتین کو معاشی استحکام دیا جائے اور انہیں آمدنی بڑھانے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
نمائش کے بعد ورکشاپ میں فوکسڈ گروپ ڈسکشن کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں ماہرین نے کمیونٹی اراکین کے ساتھ ان تمام تجربات اور سفارشات کا تبادلہ کیا جن کی مدد سے پراجیکٹ کے مخصوص اضلاع خیبر، پشاور اور نوشہرہ میں خواتین گھریلو آمدنی بڑھانے اور مجموعی اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنے میں زیادہ فعال کردار ادا کر سکیں۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر، طلعت فہد نے افتتاحی خطاب میں تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس نمائش کا بنیادی مقصد خیبر، پشاور اور نوشہرہ سے تعلق رکھنے والی باصلاحیت اور کاروباری خواتین کو ماہرین اور اداروں سے متعارف کروانا تھا جو انہیں سہولیات، وسائل اور کاروباری مراکز تک رسائی فراہم کر سکیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کی مخصوص مہارت اور قابلیت کو اجاگر کرنا انتہائی حوصلہ افزا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کی ان صلاحیتوں کو منافع بخش کاروباروں میں تبدیل کرنے کی کاوشوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
نمائش/ورکشاپ میں ہونے والی گفتگو اور تبادلہ خیال کا مقصد سرکاری اور نجی اداروں جیسے کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور بینک آف خیبر کے نمائندوں کی جانب سے خیبر، پشاور اور نوشہرہ کے دیہی اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی ہنرمند خواتین کو رہنمائی اور سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی پر مرکوز تھا۔ ضلع خیبر سمیت ضم شدہ علاقوں کی خواتین کو اپنی کاروباری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل بنانا بھی ایک قابل ذکر اقدام ہے۔
پی سی ایس پی کو ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ کے تحت مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے اور اس کا انتظام ورلڈ بینک کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کمیونٹی سپورٹ پروگرام خواتین کی ترقی پر خصوصی توجہ دیتا ہے کیونکہ وہ کل آبادی کا ٪51 فیصد ہیں۔
پراجیکٹ نے حال ہی میں نادرا کے تعاون سے ایک مہم مکمل کی ہے، جس کے تحت 1,050 خواتین کمیونٹی ممبران کو ان کی دہلیز پر CNIC رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی گئی۔ پی سی ایس پی کی ٹیمیں مختلف پراجیکٹ سرگرمیوں میں خواتین کی شمولیت کو بھی یقینی بناتی ہیں تاکہ ان کی ترقیاتی ترجیحات پر براہ راست توجہ دی جا سکے۔
پی سی ایس پی پراجیکٹ کے تحت قائم کی گئی کمیونٹی ڈیولپمنٹ کونسلز (CDCs) کے ہر کونسل میں ٪20 خواتین کی شمولیت اس امر کو یقینی بناتی ہے کہ خواتین کو مناسب نمائندگی دی جائے اور ان کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کیا جائے۔
پراجیکٹ کی سوشل موبلائزیشن سرگرمیوں کے دوران ہی خواتین کمیونٹی کے ارکان نے مارکیٹ پر مبنی مہارتوں کی نشوونما اور خصوصی تقریبات کے انعقاد کی ضرورت پر روشنی ڈالی تاکہ وہ معاشی طور پر خود کو مستحکم بنا سکیں اور اپنی ترقی میں معانی خیز کردار ادا کر سکیں۔