پشاور میں ایک اور خواجہ سراء قتل، شبقدر میں سپردخاک
انور زیب
پشاور کے علاقہ دلزاک رو ڈ پر موٹر سائیکل سواروں نے خواجہ سراء شہناز کو قتل کر دیا۔ ساتھی خواجہ سراؤں کے مطابق مقتول کی گزشتہ شب ملزمان سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق مقتول خواجہ سراء شہناز دلزاک رو ڈ پر ساتھی سمیت چائے کے ہوٹل میں بیٹھا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح شخص نے آ کر تو تو میں میں کے بعد فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں شہناز کو سینے میں گولی لگی۔
شہناز کے ساتھ الماس نام کا خواجہ سرا بھی موقع پر موجود تھا۔ انہوں نے تھانہ فقیر آباد میں واقعہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے پولیس کو بتایا کہ ملزم کا نام درانی ہے اور تعلق بازید خیل سے ہے۔
خواجہ سراؤں کی تنظیم ٹرانس پشاور کی صدر آرزو کا کہنا ہے کہ آئے روز خواجہ سراؤں کو قتل کیا جا رہا ہے لیکن خیبر پختونخوا حکومت کو نہ کوئی دلچسپی نہ ہی کوئی سنجیدگی دکھائی جا رہی ہے، خیبر پختونخوا میں پچھلے 5 مہینوں میں 7 خواجہ سراؤں کو قتل کیا جا چکا ہے۔
سماجی کارکن اور خواجہ سراؤں کے حقوق پر کام کرنے والے تیمور کمال کا کہنا ہے کہ گزشتہ سات سال میں صرف خیبر پختونخوا میں 80 سے زائد خواجہ سراء قتل کیے گئے ہیں تاہم کسی بھی ملزم کو سزا نہیں ہوئی۔ ان کے مطابق گھر والوں اور حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ملزمان جلد رہا ہو جاتے ہیں۔
تیمور کمال کہتے ہیں کہ پہلے تو واقعات کے مقدمات تک درج نہیں ہوتے تھے اب درج ہو رہے ہیں لیکن یہ طبقہ انتہائی کمزور طبقہ ہے، کوئی گواہی کیلئے بھی تیار نہیں ہوتا کیس کی پیروی تو دور کی بات ہے۔
شہناز کے قتل کا مقدمہ بھی گھر والوں کی بجائے اس کے ساتھی الماس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقتول خواجہ سرا کی میت آبائی گاوں شبقدر منقل کی گئی۔ ٹرانس پشاور کی صدر آرزو کے مطابق واقعہ کے بعد شہناز کے رشتہ دار لیڈی ریڈنگ ہسپتال پہنچ چکے تھے جہاں پر لاش ان کے حوالے کی گئی۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کر کے ایف آئی آر میں نامزد ملزم کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔