خیبرپختونخوا میں سیلابی ریلوں سے تباہی، 50 مکانات بہہ گئے
نبی جان اورکزئی
خیبر پختونخوا کے بالائی کوہستان تحصیل کنڈیا میں شدید بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب کے نیجے میں 50 کے قریب مکانات اور چھوٹے بجلی گھر بہہ گئے۔
ریونیو افسر محمد ریاض نے سیلاب میں 50 کے قریب مکانات بہہ جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سیلاب کے باعث اس سے کہیں زیادہ تباہی ہوئی ہے جبکہ انہوں نے امدادی کاموں اور نقصانات کا اندازہ لگانے کے لئے متاثرہ علاقوں میں 5 ٹیمیں روانہ کئے گئے ہیں۔
مقامی افراد کے مطابق سیلاب نے کندیا تحصیل کے دو دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جہاں اندازے کے مطابق سیکڑوں افراد بے ہوگئے البتہ سیلابی صورتحال سے کوئی جانی نقصان کی اطلاعات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گاؤں میں سیلاب پپہنچنے سے پہلے ہی لوگ انخلا میں کامیاب ہوگئے لیکن بڑی تعداد میں مویشی مارے گئے جبکہ چار دیہاتوں دنش، برتی، جاشوئی اور ڈانگوئی میں پانی کی فراہمی کے نظام کو نقصان پہنچا۔
دوسری جانب ریسکیو 1122 کے ترجمان عبدالرحمان کے مطابق سیلاب کے باعث 20 ہائیڈل پاورز، 30 نہریں، 4 پل اور داسو ڈیم میں کام کرنے والے چائنیز کیمپ بھی مکمل تباہ ہو گئے، 12 گاڑیاں بھی ملبے تلے دب گئیں جبکہ 20 مویشی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اوچار نالے میں شدید سیلاب کی وجہ سے شاہراہ قراقرم بند ہو گئی جس کے باعث کوہستان کا دیگر شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کے نتجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے جاری کردہ بیان کے مطابق صوبے بھر میں 23 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 14 مکانات مکمل تباہ ہوگئے۔
پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ چترال کے مختلف علاقوں میں برساتی نالوں میں طغیانی کے باعث ٹریفک جام ہوگیا لہٰذا روڈ پر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔