لائف سٹائل

وزیراعلیٰ کا ٹانک اور کرک کا دورہ، متاثرین سیلاب میں امدادی چیک تقسیم

غلام اکبر مروت

”صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کو کسی بھی صورت میں تنہا نہیں چھوڑے گی، سیلاب متاںرین کی دوبارہ آباد کاری کے لئےصوبائی حکومت اور اس کے ادارے تمام وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں، سیلاب کے دنوں میں متاثرہ افراد کو ریسکیو کرنے میں سیکورٹی فورسز ضلعی انتظامیہ اور دیگر تمام اداروں کا کردار مثالی رہا ہے، پائی متاثرین کی آبادکاری کے لئے صوبائی حکومت 20 کروڑ روپے کا خصوصی پیکج دینے کا اعلان کر رہی ہے تاکہ بے گھر ہونے والے افراد کو دوبارہ سے اپنے گھروں میں بسایا جا سکے، پائی دورے کا بنیادی مقصد سیلاب متاںرین کے غم میں شامل ہونا ہے تاکہ ان کو یہ احساس دلایا جا سکے کہ صوبائی حکومت غم کی اس گھڑی میں ان کے شانہ بشانہ ہے۔”

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ہفتہ کے روز دورہ پائی کے موقع پر سیلاب متاثرین سے خطاب کے دوران کیا۔ وزیر اعلی کی پائی آمد کے موقع پر ضلعی و پولیس انتظامیہ، پاک فوج اور ایف سی ساؤتھ کی جانب سے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے پہلے پائی کا فضائی دورہ کیا اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پرصوبائی وزیر ریلیف اقبال وزیر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

ہیلی پیڈ پر سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈہ پور، کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان عامر آفاق، ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ شوکت عباس، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹانک وقار احمد خان، ڈپٹی کمشنر ٹانک حمید اللہ خٹک، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عرفان کنڈی، فرقان کنڈی، شیر بہادر، ملک نجیب محسود، رمضان شوری اور فرحان حکیم نے وزیر اعلی کا استقبال کیا۔ ڈپٹی کمشنر ٹانک حمید اللہ خٹک نے پائی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں وزیر اعلی کو تفصیلی بریفنگ دی جبکہ بریفنگ کے موقع پر کمشنر ڈیرہ، سیکٹر کمانڈر ساؤتھ، ڈی آئی جی ڈیرہ، ضلعی محکموں کے سربراہ، صوبائی محکموں کے اعلی حکام بھی موجود تھے۔

وزیر اعلی خیبر پختون خوا کا متاثرین سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ 2010 کے سیلاب نے بھی ٹانک میں بڑی تباہی مچائی تھی لیکن اس وقت کے وزیر اعلی نے ٹانک آنے کی زحمت گواراہ نہیں کی اور لوگوں کو اللہ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تھا لیکن موجودہ صوبائی حکومت کسی بھی صورت میں اپنے سیلاب زدگان بھائیوں کو غم کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی، پائی سمیت صوبہ بھر میں سیلاب متاثرین کی امداد کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا، 2010 کے سیلاب میں بھی موجودہ سیلابی صورتحال میں دیگر محکموں کی طرح پاک فوج کا امدادی کاروائیوں میں مثالی کردار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پائی کے سیلاب متاثرین کی امداد کو یقینی بنانے کے لئے آبادکاری کے کاموں میں گھروں کے نقصانات کے سروے کو ایک ماہ کے اندر مکمل کر کے شفاف بنایاجائے گا اور سروے ٹیموں میں علاقائی مشران کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ مستحق متاثرین کی مدد کو ہنگامی بنیادوں پر پایہ تک پہنچایا جا سکے، سروے میں کسی بھی قسم کی غفلت اور کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، پائی کے علاقہ کو مذید نقصانات سے بچانے کے لئے حفاظتی بند تعمیر کیا جائے گا اور اس کے لئے جلد سروے پر کام شروع کر دیا جائے گا۔

وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ ٹانک ایک پسماندہ علاقہ ہے اور سالوں سے اس علاقہ پر حکومت کرنے والوں نے اس کی پسماندگی کے خاتمہ کے لئے کچھ بھی نہیں کیا ہے، موجودہ صوبائی حکومت ٹانک کی پسماندگی کے خاتمہ کے لئے پینے کے پانی سمیت ٹانک زام جیسے کثیر المقاصد منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ٹانک زام ڈیم سے ٹانک شہر کے لئے 12 کلومیٹر پانی کی پائپ لائن بچھائی جائے گی جس پر 75 کروڑ روپے لاگت آئے گی جس سے پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

وزیر اعلی محمود خان نے اس موقع پر سیلاب سےمنہدم ہونے والے گھروں کے لئے 4 لاکھ روپے اور جزوی طور پر متاثر ہونے والے گھروں کے متاثرین کو ایک لاکھ 60 ہزار روپے کا اعلان کیا جبکہ سیلاب سے شہید ہونے والے افراد کے ورثاء کو 8 لاکھ روپے بھی دینے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلی محمود خان نے شہید افراد کے خاندانوں میں چیک تقسیم کئے اور شپداء کے لئے خصوصی دعاء کی، وزیر اعلی نے ٹانک کے دیگر بنیادی مسائل کے حل کے لئے بھی پچاس کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔

دریں اثناء وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کرک کی تحصیل تحصیل تخت نصرتی میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کاجائزہ لیا اور بارش اور سیلاب میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں امدادی چیک تقسیم کئے۔

اِس موقع پر صوبائی وزیر آبادی و ریلیف اقبال وزیر، کمشنر کوہاٹ اور آر پی او کوہاٹ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ کرک پہنچنے پر ڈپٹی کمشنر کرک خالد اقبال اور ڈی پی او کرک نے ان کا استقبال کیا۔ دورے کے موقع پر وزیراعلی محمود خان کو ڈپٹی کمشنر کرک نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعلی محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لوگوں سے بھی خصوصی ملاقات کی اور صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

علاوہ ازیں انہوں نے تحت نصرتی میں ایک مختصر پبلک گیدرنگ میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء اور زخمیوں میں امدادی چیک تقسیم کئے اور متاثرہ افراد کو فوری ریلیف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مختلف امدادی پیکجز کا بھی اعلان کیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button