بلاگزلائف سٹائل

توہم پرستی، اکثر جو ہم سوچتے ہیں وہ ہو بھی تو جاتا ہے

 

نوشین فاطمہ

پکوڑوں کیلئے گھی کم پڑ گیا تو بھابھی گھی کی بڑی بالٹی سے چھوٹے ڈبے میں ڈال رہی تھیں کہ میری چھوٹی بھتیجی نے بھاگتے ہوئے گھی کے ڈبے کو لات ماری تو کچھ گھی زمین پر گر گیا۔ امی نے آ کر دیکھا تو ان کا رنگ اڑ گیا کہ گھی کا گرنا تو کسی مصیبت کے آنے کا اشارہ ہے۔ میری بھتیجی اور بھابھی بھی مجرم بن کر کھڑی تھی اور ان کی عزت افزائی ہو رہی تھی جیسے اب ان کی اس غلطی کی وجہ سے کوئی بہت بڑی مصیبت آ جائے گی امی کا معمول کے مطابق بلڈ پریشر بڑھ گیا اور اب فکر تھی کہ بچے خیریت سےگھر پہنچیں اور پھر باری باری بیٹیوں اور بہن بھایئوں کو فون کئے گئے۔

اس وقت میرا ہنسنا یا کوئی بات کرنا ایسا تھا جیسے آ بیل مجھے مار اور اس مصیبت کا نشان عبرت میں ہی بن جاتی۔ بس خاموشی سے افطاری کا سامان رکھا۔ افطاری کے بعد حالات سازگار ہوگئے، اب ہمارے گھر بلکہ پورے شہر میں سحری تک جاگنے کا رواج ہے، عبادت اور ازکار کی اللہ تعالیٰ توفیق دے زیادہ وقت ہم موبائل یا گھومنے پھرنے میں لگاتے ہیں تو عموماً خواتین پوچھا پوچھوانا اور ملنا ملانا بھی افطاری کے بعد ہی کرتی ہیں اور ہم بھی پھپھو کے گھر گئے ان کی بہو کی طبیعت کا پوچھنے جن کو شاید بدہضمی ہو گئی تھی سنا تھا کل رات ہسپتال لے کر گئے تھے اور یہ پورے خاندان میں میرا پسندیدہ گھر ہے کیونکہ ہمارے پھوپھا بہت سمجھدار اور سلجھے ہوئے انسان ہیں اور کالج میں اسلامیات پڑھاتے ہیں۔ ہر بار ان سے ملنے کے بعد بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے تو ان کے گھر چائے وغیرہ پینے کے بعد خواتین کی باہم دلچسپی کے موضوعات پر بحث شروع ہوگئی جیسے افطاری میں گھر والوں کی فرمائشیں کچن میں گرمی اور عید کی تیاریاں کپڑوں کی اقسام اور رنگ وغیرہ تو میرے دل میں ابھی بھی افطاری سے پہلے والی بات کو لے کر الجھن تھی میں نے پھوپھا کو مخاطب کر کے کہا پھوپھا جان کیا گھی گر جانا کسی مصیبت کا اشارہ ہوتا ہے ہاں مانتی ہوں مہنگائی بھی آپ اس کو پیسوں کا تاوان کہہ سکتے ہو لیکن مصیبت کا اشارہ بھی ہو سکتا ہے۔تو انہوں نے مسکرا کر مذاق میں کہا کہ پھر تو یہ بزرگی کی علامات ہیں کہ آپ کو اشارے مل رہے ہیں بس اس تمام گفتگو میں امی کیطرف میں نے غلطی سے بھی نہیں دیکھا امی جب مجھے اشارے سے منع نہ کر سکیں تو غصے سے بول پڑیں کیونکہ ان کو میری ایسی باتوں پر ہمشہ سے غصہ آ تا ہے اور ایک آنکھ ایسی باتیں نہیں بھاتیں کہا اس کو تو شوق ہے بڑے بزرگوں کی باتوں کا مزاق بنانے کا پڑھانے کا یہ مطلب ہے کہ ہم اور ہمارے بزرگ جاہل تھے میں نے امی کو ایک طرف سے گلے لگاتے ہوئے کہا آپ نے ہی سکھایا ہے کہ غیر اسلامی یا غیر شرعی کام گناہ ہے اس لیے پھوپھا سے ان کی اصلیت جاننا چاہ رہی ہوں۔

جیسے اللّٰہ بخشے نانا جان کو اگر کوئی کہتا کہاں جا رہے ہو (چرتہ زے)تو واپس آ جاتے تھے کہ اب یہ کام نہیں ہو گا آپ کو پوچھنا ایسے پڑتا تھا کہ خیر تو ہے اور ہاں پھپھو بھی غصہ کرتی ہیں کہ سہ پہر کے بعد جھاڑو نہ لگاؤ برکت جاتی ہے ایسے سننے میں آتا ہے کہ کوئی گھر سے نکل رہا ہو یا نکل جائےے اس کے پیچھے بھی جھاڑو نہ لگاؤ بندہ پوچھے یار کتابوں میں تو پڑھا ہے صفائی نصف ایمان ہے اور ہاں اگر کوا کئی گؤشت دیکھ کر کاں کاں کرے تو ہم کہتے ہیں کہ مہمان آنے والے ہیں اور اگر جاے نماز ایسے ہی پڑی رہ گئی اور کونا نہ الٹایا تو شیطان آکر نماز پڑھتا ہے اگر اس نے نماز پڑھنی ہوتی تو وہ شیطان کیوں ہوتا اور سفر کے مہینے میں بلائیں نکلتیں ہیں اور اگر ایک شیشے کی چیز ٹوٹ جاے تو چھ ضرور اور ٹوٹیں گی اور اگر قینچی ایسے ہی چلا دی تو گھر میں لڑائی ہو گی اور نومولود بچوں کو کاجل یا سرمے کا ٹیکہ لگانا ان کے سرہانے کے پاس چاقو رکھنا اور آنکھ کا پھڑکنا وغیرہ وغیرہ۔

میں مسلسل بول رہی تھی لیکن خواتین کے گروپ کی طرف دیکھنے کی ہمت نہیں تھی۔تو میں اپنی معلومات کے لیے پوچھ رہی تھی اس پر میری کزن نے کہا کہ اکثر جو ہم سوچتے ہیں وہ ہو بھی تو جاتا ہے پھوپھا جان نے ایک گہری سانس لی کیوں کہ خواتین کو اس نازک مسئلے پر سمجھانا بھی دل گردے کا کام تھا
انہوں نے ایک شعر پڑھا
وہ تو پھر خدا ہے پوری کردے گا آرزو
لوگ تو پتھروں سے بھی مرادیں پا لیا کرتے ہیں

یہ آپ کے عقیدے پر انحصار ہے دعائیں تو کافروں کی بھی قبول ہوتیں ہے آپ جس چیز پر یقین رکھو گے وہی آپ کے سامنے آتا رہے گا۔
اس کے بعد انہوں نے بولنا شروع کیا کہ اسلام میں توہمات کی کوئی جگہ نہیں ہے ان تمام باتوں کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں اگر آپ اس کو جہالت بولتے ہیں تو یہ جہالت ہی ہے کیونکہ جو مذہب ہمارا ہے وہ توکل کرنا سکھاتا ہے تو ہم توہم پرست کیسے ہو سکتے ہیں اور یہ توہم پرستی کیسے شروع ہوئی اور کیسے اس کو تقویت ملی اور اس کے انسانی زندگی پر کیا اثرات ہیں اس کی تفصیل میں انشاءاللہ آپ کو عید کے بعد بتاؤں گا اتنا کہنا چاہوں گا کہ ہمارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی جو بات ہوتی ہے وہ ہمارے لئے حرف آخر ہے اس کو تو آپ سب مانتے ہیں تو ہم سب نے سر جھکا کر کہا کہ بھلا اس میں کیا شک ہو سکتا ہے۔
انہوں نے ایک حدیث سنائی جو شخص کسی چیز سے بد فعالی پکڑ کر اپنے کام سے پیچھے ہٹ گیا تو اس نے شرک کیا
مسند احمد

اور دوسری حدیث میں ہے کہ کوئی بیماری متعدی نہیں ہے اور نہ بدشگونی کی کچھ اصل ہے اور نہ الو میں نحوست ہے اور نہ ماہ صفر کی نحوست کی کوئی بنیاد ہے۔ صحیح بخاری
اور ایک اور جگہ فرمایا بدشگونی شرک ہے بد شگونی شرک ہے بد شگونی شرک ہے اور ہم میں سے ہر ایک کو (وہم) ہو جاتا ہے اور اللہ تعالی توکل کی برکت اس سے دور کر دیتا ہے۔ سنن ابو داود
اور اللہ تعالی خود فرماتے ہیں اگر تجھے کوئی فائدہ پہنچے تو اللہ کی طرف سے ہوتا ہے اور نقصان پہنچے تو وہ تیری شامت (اعمال) کی بدولت ہے۔ سورہ نساء

اور اس کے بعد تمام خواتین جو بحث کے موڈ میں تھی خاموش ہوگئی ابھی دل کر رہا تھا کہ گنڈا تعویذ وغیرہ کے قصّے بھی چھیڑ دوں لیکن وقت بھی کم تھا اور گھر جاکر سحری بنانی تھی اور پھوپھا جان نے چونکہ وعدہ کیا تھا کہ عید کے بعد مجھے توہم پرستی کے بارے میں تفصیل سے بتائیں گے تو بعد میں پوچھ لوں گی۔
میں سوچ رہی تھی کہ امی نے مجھے واپسی میں خوب سنانی ہے لیکن وہ خاموش تھی اور مزے کی بات یہ کہ سحری میں ایک اور کارنامہ ہو گیا اور میری چھوٹی بھابھی سے پراٹھے بناتے وقت دوبارہ سے گھی کی بالٹی گر گئی اس وقت امی سے مجھے ٹھیک ٹھاک تیسری جنگ عظیم کی امید تھی لیکن سب کچھ اس کے برعکس ہوا آمی نے سامنے سے آ کر دیکھا اور کہا کہ مانتی ہوں نحوست نہیں ہوگی کوئی مصیبت نہیں آئے گی لیکن رزق کا ضائع کرنا بھی گناہ ہے تو بیٹا احتیاط کرو ۔میں ساتھ کھڑے چائے بناتے ہوئے سوچ رہی تھی کی اگر توہم پرستی ختم ہو جائے تو گھروں میں زیادہ لڑائیاں ختم ہو جائیں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہیں لیکن کم ضرور ہوجائیں گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button