سوات اور بلدیاتی انتخابات: تحصیل بابوزی کی میئرشپ توجہ کا مرکز
رفیع اللہ خان
31 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ملاکنڈ ڈویژن سے میئرشپ کی واحد نشست تحصیل بابوزی ہے جو وزیر اعلیٰ محمود خان اور وفاقی وزیر موصلات مراد سعید کا آبائی علاقہ ہونے کے ناطے توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ تمام امیدوار جیت کے متضاد دعوے کرتے نظر آ رہے ہیں لیکن یہ فیصلہ عوام نے 31 مارچ کو ہی کرنا ہے کہ وہ اپنا قیمتی ووٹ کس کے پلڑے میں ڈالیں گے۔
ضلع سوات میں مجموعی طور پر 993 پولنگ سٹیشن بنائے جائیں گے جن میں 521 کمبائنڈ (مشترکہ)، 243 میل اور 229 فی میل پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔ ضلع بھر میں 14 لاکھ 07 ہزار 948 رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے جن میں 7 لاکھ 84 ہزار 221 مرد جب کہ 06 لاکھ 23 ہزار 727 خواتین شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق سوات کی سات تحصیلوں میں سٹی کونسل بابوزئی کے میئر اور 6 تحصیل کونسلوں میں چیئرمینوں اور 214 نیبر ہوڈ اور ویلج کونسلوں کے کونسلروں کا انتخاب ہو گا۔ ڈویژنل ہیڈ کواٹر تحصیل، سٹی کونسل بابوزئی (مینگورہ شہر و گردونواح) کے میئر کے انتخاب کے لئے 07 امیدوار میدان میں ہیں۔
سٹی کونسل بابوزئی میں جماعت اسلامی کے سابق ایم پی اے محمد امین، مسلم لیگ ن کے سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حبیب علی شاہ، اے این پی کے سابق ناظم یونین کونسل نثار خان، جے یو آئی سے سابق امیدوار قومی اسمبلی مولانا حجت اللہ، تحریک انصاف کے سابق ناظم یونین کونسل شاہد علی، آزاد امیدوار اور سابق ناظم یونین کونسل ڈاکٹر خالد محمود اور آزاد امیدوار محمد افضل خان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
سٹی کونسل بابوزئی ضلع سوات کی سب سے بڑی تحصیل ہے جس میں رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 03 لاکھ 42 ہزار 329 ہے جس میں 01 لاکھ 89 ہزار 783 مرد اور 01 لاکھ 52 ہزار 546 خواتین ووٹرز ہیں۔
اس سٹی کونسل میں کل 260 پولنگ سٹیشن اور 697 پولنگ بوتھ ہیں جہاں الیکشن کمیشن نے 3048 ارکان پر مشتمل عملہ تعینات کیا ہے۔ سٹی کونسل بابوزئی میں 49 نیبر ہوڈ اور ویلج کونسلوں میں جنرل کونسلر کی نشست کے لئے 418، خواتین کونسلر کی نشست کے لئے 61، مزدور کسان کونسلر کی نشست کے لئے 188، یوتھ کونسلر کی نشست کے لئے 163 اور صرف 8 کونسلوں میں اقلیتی کونسلر کی نشست کے لئے 11 امیدوار میدان میں ہیں۔
تحصیل مٹہ چیئرمین شپ
وزیر اعلیٰ محمود خان کی آبائی تحصیل مٹہ میں تحصیل چیئرمین شپ کے لئے 8 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ اس حلقہ سے تحریک انصاف کے امیدوار وزیر اعلیٰ کے بھائی اور سابق تحصیل ناظم عبداللہ خان ہیں۔ اے این پی سے سابق تحصیل ناظم و سابق ضلع نائب ناظم عبدالجبار خان، پیپلز پارٹی سے محمد شیر خان، جے یو آئی سے رحیم اللہ، جماعت اسلامی سے سید اظہار اللہ، پی ٹی آئی کے ناراض آزاد امیدوار محمد خان، آزاد امیدوار آفتاب خان اور سید بادشاہ معین کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
اس حلقہ میں چیئرمین شپ کے علاوہ 46 نیبر ہوڈ، ویلج کونسلوں میں 489 امیدوار جنرل کونسلر، 109 امیدوار خواتین کونسلر، 200 امیدوار مزدور کسان کونسلر، 136 امیدوار یوتھ کونسلروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ مٹہ تحصیل میں کوئی اقلیتی امیدوار نہیں۔ تحصیل مٹہ میں بابوزئی کے بعد سوات کی دوسری بڑی یونین کونسل ہے جہاں رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 02 لاکھ 95 ہزار 127 ہے جس میں 01 لاکھ 64 ہزار 388 مرد جبکہ 01 لاکھ 30 ہزار 739 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ اس حلقہ میں کل 202 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں 2134 انتخابی عملہ کو تعینات کیا گیا ہے۔
تحصیل کبل چیئرمین شپ
وفاقی وزیرِ مواصلات و پوسٹ آفس مراد سعید کے آبائی علاقہ کبل میں تحصیل چیئرمین شپ کے لئے 8 امیدواروں میں مقابلہ ہو گا۔ اس حلقہ میں اے این پی کے سابق ایم پی اے رحمت علی خان، ن لیگ کے عثمان غنی، تحریک انصاف کے سعید احمد خان، جماعت اسلامی کے سابق تحصیل ناظم حاجی رحمت علی، جے یو آئی (ف) کے اشفاق احمد خان ایڈوکیٹ، تحریکِ لبیک کے محمد رضا خان اور آزاد امیدوار عنایت اللہ خان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
کبل تحصیل کی اہمیت اس لئے زیادہ ہے کہ اس تحصیل سے تعلق رکھنے والے مراد سعید کے پاس وفاق میں دو اہم وزارتیں ہیں۔ وہ وزیر اعظم عمران خان کے بہت قریبی ساتھی ہیں۔ اس تحصیل کے 39 ویلج کونسلوں میں 307 امیدوار جنرل کونسلر، 61 امیدوار خواتین کونسلر، 160 امیدوار مزدور کسان کونسلر اور 140 امیدوار یوتھ کونسلر میں مقابلہ ہو گا۔ اس تحصیل میں کوئی اقلیتی امیدوار نہیں۔ الیکشن کمیشن سوات کے مطابق اس تحصیل میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 02 لاکھ 62 ہزار 181 ہے جس میں 01 لاکھ 46 ہزار 205 مرد اور 01 لاکھ 15 ہزار 976 خواتین ووٹر شامل ہیں۔
تحصیل بریکوٹ چیئرمین شپ
صوبائی وزیر ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی کی آبائی تحصیل بریکوٹ میں چیئرمین کے لئے 11 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس تحصیل میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا اتحاد ہے۔ دونوں پارٹیوں کا مشترکہ امیدوار پیپلز پارٹی کا مختار رضا خان ہے۔ تحریک انصاف سے کاشف علی، تحریک انصاف سے ناراض آزاد امیدوار شرافت علی، ن لیگ سے ناراض آزاد امیدوار تلاوت خان، تحریک لبیک کے ادریس خان، اللہ اکبر تحریک کے حبیب الرحمان، جے یو آئی ف کے شاہی نواب، جماعت اسلامی کے فدا محمد، اے این پی کے فضل اکبر، آزاد امیدوار جیدار خان اور محمد عباس خان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
اس تحصیل میں بریکوٹ کی 17 ویلج کونسلوں میں 132 امیدوار جنرل کونسلر، 29 امیدوار خواتین کونسلر، 73 امیدوار مزدور کسان کونسلر، 65 امیدوار یوتھ کونسلر اور صرف 2 یونین کونسلوں میں اقلیتی کونسلر کی نشستوں کے لئے 2 امیدوار میدان میں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اس تحصیل میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 01 لاکھ 12 ہزار 200 ہے جس میں 62 ہزار 105 مرد اور 50 ہزار 95 خواتین ووٹر ہیں۔ انتخابات کے لئے 79 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔
تحصیل چارباغ چیئرمین شپ
آبادی کے لحاظ سے سوات کے سب سے چھوٹی تحصیل چارباغ میں 31 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں تحصیل چیئرمین شپ کے لئے 10 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ مسلم لیگ ن کے محمد ابرار خان، تحریک انصاف کے حیدر علی خان ایڈووکیٹ، جے یو آئی ف کے احسان اللہ خان، جماعت اسلامی کے شاہ صلاح الدین، اے این پی کے عمران علی، تحریک انصاف کے ناراض آزاد امیدوار محمد زیب خان، ن لیگ سے ناراض آزاد امیدوار سہراب خان، آزاد امیدوار خواجہ محمد قاسم، عبد القدیم وردگ اور عدالت خان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
تحصیل چارباغ کی 11 ویلج کونسلوں میں 98 امیدوار جنرل کونسلر، 14 امیدوار خواتین کونسلر، 42 امیدوار مزدور کسان کونسلر، 35 امیدوار یوتھ کونسلر ہیں۔ اس تحصیل میں بھی اقلیتی نشستوں کے لئے کوئی امیدوار موجود نہیں۔ اس حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 74 ہزار 241 ہے جس میں 40 ہزار 982 مرد اور 33 ہزار 259 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ اس تحصیل میں انتخابات کے لئے 52 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔
تحصیل خوازہ خیلہ چیئرمین شپ
تحصیل خوازہ خیلہ کے چیئرمین شپ کے لئے 12 امیدواروں میں مقابلہ ہو گا۔ اس حلقہ میں صوبائی اسمبلی کے سابق آزاد امیدوار محبوب الرحمان، اس دفعہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر میدان میں ہے۔ آفتاب علی تحریک انصاف، تحریک انصاف کے ایم این اے سلیم الرحمان کے چچا اور تحریک انصاف کے ناراض رہنماء رفیق الرحمن آزاد، سید قمر جے یو آئی، فاروق علی خان پیپلز پارٹی، محمد احسان اللہ جماعت اسلامی، محمد اسماعیل خان پختون خواہ میپ اور افتخار علی خان، زاہد علی، عمر خان، محمد افرین، محمد اقبال آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
اس تحصیل کی 30 ویلج کونسلوں میں 238 امیدوار جنرل کونسلر، 38 امیدوار خواتین کونسلر، 91 امیدوار مزدور کسان کونسلر، 88 امیدوار یوتھ کونسلر اور صرف 4 ویلج کونسلوں میں اقلیتی کونسلر کی نشستوں کے لئے 4 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس تحصیل میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 01 لاکھ 59 ہزار 44 ہے جس میں 88 ہزار 22 مرد جبکہ 71 ہزار 22 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ اس تحصیل میں 275 پولنگ سٹیشن ہیں، جس کے لئے الیکشن کمیشن نے 1216 عملہ تعینات کیا ہے۔
تحصیل بحرین چیئرمین شپ
رقبے کے لحاظ سے سوات کی سب سے بڑی تحصیل بحرین میں تحصیل چیئرمین شپ کے لئے 9 امیدواروں میں مقابلہ ہو گا۔ اس حلقہ میں چیئرمین شپ کے لئے ن لیگ کے محمد زمین، پیپلز پارٹی کے سید حکیم شاہ، تحریک انصاف کے میاں شاہد علی، جے یو آئی کے بخت زادہ، اے این پی کے ملک امیر سید، جماعت اسلامی کے ملک عقل زادہ، ن لیگ سے ناراض آزاد امیدوار ڈاکٹر شاہ خان، آزاد امیدوار اقبال حسین اور عاصم جان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ تحصیل بحرین کی 22 ویلج کونسلوں میں 319 امیدوار جنرل کونسلر، 47 امیدوار خواتین کونسلر، 92 امیدوار مزدور کسان کونسلر، 77 امیدوار یوتھ کونسلر اور اقلیتی کونسلر کی نشستوں کے لئے کوئی امیدوار نہیں۔ اس تحصیل میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 01 لاکھ 62 ہزار 826 ہے جس میں 92 ہزار 736 مرد جبکہ 70 ہزار 90 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ اس حلقے میں انتخابات کے لئے 113 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔