تیراہ میں امدادی سامان کی تقسیم ، سکھ برادری نالاں کیوں ؟
سلمان یوسفزے
ضلع خیبر کے علاقے وادی تیراہ میں غیرملکی فلاحی ادارے قطر چیریٹی کی جانب سے غریب اور مستحق افراد میں سردی سے بچنے کیلئے مختلف قسم کا امدادی سامان تقسیم کیا گیا تاہم مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ مذکورہ سامان کی تقسیم میں غیرمستحق افراد اور سرکاری اہلکاروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں انصاف تاجر ایسوسی ایشن تیراہ کے صدر شیر محمد نے الزام عائد کیا کہ قطر چیریٹی کی جانب سے تقسیم کئے گئے امدادی سامان میں مقامی انتظامیہ نے اقرباء پروری کی اور سرکاری اہلکاروں سمیت غیرمستحق افراد کو امدادی سامان سے نوازا گیا۔
شیر محمد کے مطابق وادی تیراہ میں ایسے ہزاروں افراد موجود ہیں جو کہ حقیقی معنوں میں امداد کے مستحق ہیں لیکن قطر چیریٹی والوں نے جن افراد کے ہاں رات گزاری انہوں نے ایسے افراد کو امدادی سامان دیا جن کی روزانہ آمدن پانچ ہزار روپے سے زیادہ ہے جبکہ ایک ایسے شخص کو بھی یہ سامان دیا گیا جس کا اپنا پٹرول پمپ ہے۔
شیر محمد کا مطالبہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ فوری طور پر اس اقدام پر ایکشن لے اور جن لوگوں کو غریب اور مستحق افراد کی لسٹ میں شامل کیا گیا ان سے یہ سامان واپس لے کر مستحق افراد کے حوالے کر دیا جائے۔
سکھ برداری نالاں کیوں ؟
اسی طرح وادی تیراہ میں مقیم سکھ برداری نے بھی قطر چیریٹی کی جانب سے امدادی سامان کی تقسیم عمل پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں سکھ برداری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مطابق امدادی سامان میں دیگر غریب اور مستحق افراد کے ساتھ ساتھ انہیں بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ قطر چیریٹی نامی غیرسرکاری ادارے نے ان لوگوں کو امدادی سامان دیا ہے جن لوگوں نے ان کیلئے رات گزارنے کا بندوبست کیا تھا اور انہیں کھانے میں دنبے اور بکرے پیش کیے تھے جبکہ سامان کی تقسیم کے دوران وہاں پر موجود غریب اور مستحق افراد (جن میں خواتین بھی شامل تھیں) کو ہماری آنکھوں کے سامنے ڈنڈے مار کر بھگایا گیا۔
ان کا موقف تھا کہ ہم گزشتہ 800 سالوں سے یہاں پر مقیم ہیں لیکن ابھی تک نہ تو کسی تحصلیدار نہ کسی بابو اور نہ ہی کسی اور نے ہمارے حقوق کو پورا کیا اور نہ ہی اس امدادی سامان میں ہماری برداری کے کسی خاندان کو امدادی پیکج دیا گیا۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر خیبر منصور ارشد نے نوٹس لیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے ذریعے پیغام دیا کہ وہ بذات خود تقسیم شدہ سامان کی انکوائری کریں گے اور مستحق افراد کے حق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دیا جائے گا۔
قطر چیریٹی کا کیا موقف ہے؟
پشاور میں قطر چیرپٹی کے کوآرڈینٹر سجاد خان نے انصاف تاجر ایسوسی ایشن تیراہ کے صدر شیر محمد کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ وادی تیراہ میں امدادی سامان کی تقسیم کا عمل شفاف طریقے سے پورا گیا جس میں علاقے کے مستحق افراد کو امدادی سامان دیا گیا ہے۔
ٹی این این سے بات کرتے سجاد بتایا کہ چونکہ ہمارے پاس محدود پیکج تھا اس لئے ہم نے امدادی سامان تقسیم کرنے سے پہلے ڈی سی خیبر سے اجازات لی اور وہاں پہنچ کر علاقائی مشران کی رہنمائی سے 220 خاندانوں میں گرم چادریں، رضائیاں، تکیے، میٹریسز، ترپالیں اور پلاسٹک کی چٹائیاں تقسیم کیے۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی مشران کی مشاورت سے انہوں نے پہلے علاقے کے مستحق خاندانوں کی لسٹ بنائی اور پھر انہیں باغ مڈل سکول میں بلایا گیا جہاں پر انہیں امدادی سامان دیا گیا۔
سجاد کے بقول ہماری خواہش ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ مستحق خاندانوں کو امدادی سامان مہیا کریں کیونکہ نہ تو ہم نے پہلے کبھی کسی رنگ، نسل، مذہب اور فرقے کی بنیاد پر کوئی کام کیا ہے اور نہ ہی آئندہ ایسا کوئی کام کرنے کا ارادہ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ظاہر سی بات ہے جس جس کو امدادی سامان ملا ہے وہ لوگ چپ ہیں اور جن کو نہیں ملا وہ لوگ اس طرح کے الزامات لگا رہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔