ہیلتھ ایمرجنسی میں توسیع کے بعد خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں کیا تبدیلی آئی ہے؟
انور زیب
کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد میں عوام سمیت محکمہ صحت کے اہلکار بھی غفلت کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
کورونا وبا کی پانچویں لہر اومی کرون کو پھیلنے سے روکنے کیلئے خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام میں تین ماہ کے لیے توسیع کی گئی ہے جس میں لوگوں کو ماسک پہننے اور سماجی فاصلے رکھنے کے حوالے سے ترغیب دی جاتی ہے مگر وبا کے ساتھ عادی بننے سے لوگوں نے ایس اوپیز پر عمل درامد ختم کر دیا ہے جس نے محکمہ صحت کو تشویش مبتلا کر رکھا ہے۔
ہیلتھ ایمرجنسی میں توسیع کے بعد ٹی این این کے رپورٹر نے خیبرپختونخوا کے سب سے بڑے تدریسی ہسپتال لیڈی ریڈنگ میں محکمہ صحت کے انتظامات اور عوامی رویوں کا جائزہ لیا ہے۔
ہسپتال میں حکام کی جانب سے مریضوں کے داخلے کے دوران لاوڈسپیکر کے ذریعے اس بات کی ترغیب دی جارہی ہے کہ ‘آپ ماسک لگائیں، ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں اور ماسک کے بغیر ہسپتال میں اندر جانے کی اجازت نہیں دی جائی گی’ لیکن اس کے باوجود زیادہ تر لوگ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کرتے۔
ہستپال میں داخلے کے دوران مریض تو ماسک پہن لیتے ہیں مگر جونہی وہ اگے جاتے ہیں تو ماسک اتار دیتے ہیں۔ اس حوالے سے جب مریضوں اور مریضوں کے ساتھ آئے ہوئے افراد سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم ماسک سے تنگ آچکے ہیں اور ہمیں سانس لینے میں دشواری محسوس ہوتی ہے’۔
ہسپتال میں مریض کے ساتھ آئے ہوئے رحم داد نے بھی ماسک نہیں پہنا ہوا، ان کا کہنا ہے کہ ماسک میں انکا دل بھر جاتا ہے اسلئے نہیں پہنا مگر اب وہ دوبارہ اسے پہننے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماسک پہننے سے انہیں تازہ ہوا نہیں ملتی۔ انہوں نے ہسپتال میں دیگر لوگوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں مریضوں اور عام لوگوں سمیت عملہ بھی ایس او پیز کا خیال نہیں رکھتا تو اس وجہ سے ہم بھی اس سے لاپرواہ ہوجاتے ہیں۔
ہسپتال میں موجود عملہ بھی ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرتے ہوئے پایا گیا۔ ایل آر ایچ کا ملازم جاوید بھی بغیر ماسک کے پایا گیا جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے ماسک کیوں نہیں پہنا ہے تو انہوں نے فوراً اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں اپنی غلطی مانتا ہوں’۔
انہوں نے کہا کہ ماسک کی طرف انکا توجہ نہیں تھی لیکن بتایا کہ انہیں بھی ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرنا چاہئے اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کریں گے۔
صوبے کے بڑے ہسپتال ایل آر ایچ میں ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے نفاذ پر موقف دیتے ہوئے کوویڈ-19 وارڈ کے انچارج ڈاکٹر زبیر بھٹی کہا کہ ہسپتال میں ہیلتھ ایمرجنسی میں توسیع کردی گئی ہے جس کا مطلب کسی بیماری کو اپنی ترجیحات میں پہلے نمبر پر رکھنا، اسکے لئے مخصوص ڈاکٹروں کی ٹیم تشکیل دینا اور دیگر غیر اہم امور کو روکنا شامل ہیں۔
ڈاکٹر زبیر بھٹی کہتے ہیں کہ اومی کرون کی پانچویں لہر بھی شروع ہوچکی ہے مگر لوگ ایس او پیز کا خیال نہیں رکھتے، ” اومی کرون کورونا کے مقابلے میں اتنا خطرناک نہیں مگر ویکسین لگانا نہایت ضروری ہے، اسکے ساتھ سماجی فاصلہ رکھنا اور ماسک رکھنا بھی ضروری ہے”۔
ڈاکٹر زبیر کہتے ہیں کہ وہ عام لوگوں کے ساتھ اتنی سختی اسلئے نہیں کرسکتے کیونکہ وہ ہسپتال میں دیگر بیماریوں کے علاج کیلئے آتے ہیں اگر مکمل طور پر ہسپتال میں انکے داخلے پر پابندی لگادی جائے تو پھر دیگر مسائل جنم لیں گے جو انکے لئے درد سر بن جاتا ہے۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وبا سے بچنے کا واحد راستہ ایس او پیز پر عمل درامد اور کورونا ویکسین لگانا ہے، اسکے علاوہ اگر کسی شخص نے ویکسین کی ڈوز مکمل کی ہو تو اومی کرون سے بچنے کیلئے بوسٹر شاٹس ضرور لگائے۔