نوشہرہ: سگے والد نے سات سالہ بیٹی کو مبینہ طور پر جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا
نوشہرہ کے علاقے ولئی میں سگے والد نے مبینہ طور پر اپنی سات سالہ بیٹی کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا۔
متاثرہ بچی سات سالہ مسماۃ (م) کو پولیس نے میڈیکل کروانے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال نوشہرہ منتقل کر دیا۔ متاثرہ بچی سے خون اور مختلف حساس نمونے ڈاکٹرز نے حاصل کر کے لیبارٹری بھجوا دیئے۔ ڈاکٹرز کے مطابق میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مکمل رائے دی جا سکے گی۔
تھانہ نوشہرہ کلاں کے ایس ایچ او انسپکٹر ہارون خان کے مطابق سات سالہ بچی ملائکہ کی والدہ مسماۃ افرین بی بی نے تھانہ نوشہرہ کلاں میں رپورٹ کی کہ اس کی سات سالہ بیٹی ملائکہ کی کمرہ سے چیخ و پکار کی آوازیں سن کر کمرے میں بھاگ کر گئی تو دیکھا کہ اس کا شوہر نوید عالم اپنی سات سالہ بیٹی ملائیکہ سے زبردستی جنسی درندگی کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس پر بچی شدید مزاحمت کر رہی تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم والد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ بچی نے پولیس کو شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ قبل بھی میرے والد نے والدہ کی غیرموجودگی میں میرے ساتھ زیادتی کی تھی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نوشہرہ کی ہدایت پر پولیس نے فوری مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ چلڈرن پروٹیکشن ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ نوشہرہ میں گزشتہ دو سالوں کے دوران بچوں اور بچیوں سے جنسی درندگی کے سب سے زیادہ مقدمات درج کئے گئے ہیں، سال 2022 میں یہ پہلا سنگین مقدمہ ہے جو کہ درج کر لیا گیا، ملزم کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
اے ایس پی نوشہرہ کینٹ بلال سے جب ہمارے نمائندے نے مقدمہ کی تفصیلات اور ملزم کی گرفتاری کے بارے میں سوال کیا تو اے ایس پی لاعلم نکلے۔