ٹل میں مبینہ طور پر پولیس نے شہری کو مار ڈالا، پنجاب میں لوئر دیر کے 2 محنت کش ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل
تھانہ دوآبہ کی حدود کربوغہ شریف میں پولیس کے ہاتھوں مبینہ طور پر شہری کی ہلاکت پر لواحقین اور شہریوں نے لاش شاہراہ پر رکھ کر احتجاج کیا۔ ورثا نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے فائرنگ کر کے اسے قتل کیا ہے جبکہ پولیس کے مطابق مقتول اور اس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کی ،تھانہ دوابہ کے علاقے کربوغہ شریف کے عوام نے ایک شخص زیت اللہ کی لاش قومی شاہراہ پر رکھ کر احتجاج کیا۔
ورثا نے الزام لگایا کہ رات کو پولیس پارٹی آئی اور اس نے فائرنگ کر کے پرامن شہری کو قتل کیا۔ احتجاج کی وجہ سے کوہاٹ پارہ چنار قومی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔
دوسری طرف ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اکرام اللہ خان نے ورثا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقتول اور اس کے ساتھی کسی کاروائی کی غرض سے موجود تھے اور مسلح تھے کہ اس دوران پولیس کو دیکھ کر انہوں نے پولیس پر فائرنگ کی جوابی فائرنگ بھی ہوئی، اس دوران ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان ڈرگ سمگلنگ اور دیگر جرائم کے حوالے سے بدنام تھے، صبح پتہ چلا کہ ایک ملزم ہلاک ہوا ہے، ”ورثا کا موقف سننے کے لیے تیار ہیں، سارے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔’
محنت کش قتل، ملزمان لاکھوں لوٹ کر فرار
دوسری جانب پنجاب کے علاقہ چنی گوٹھ میں ڈاکوؤں نے لوئردیر کے 2 محنت کشوں کو لوٹ کر بے دردی سے قتل کر دیا، مقتولین کی نعشیں آبائی گاؤں منتقل کر دی گئیں جہاں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد انہیں سپردخاک کر دیا گیا، واقعے کیخلاف لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جنہوں نے وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے نوٹس لینے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کی دھمکی دی ہے۔
ادنیزئی کے علاقہ سیاہ شیر پٹے سے تعلق رکھنے والے غریب ٹرک ڈرائیور نوشاد کے بھائی نے بتایا کہ میرا بھائی نوشاد اور اس کا مالک باچا لقمان اپنی گاڑی لے کر پنجاب گئے تھے، تین دنوں سے ان سے رابطہ نہیں ہو رہا تھا آخرکار انہیں ڈھونڈا گیا تو گاڑی چنی گوٹھ پنجاب میں ایک سڑک کے کنارے کھڑی تھی اور گاڑی میں مالک لقمان اور میرے بھائی نوشاد کی قتل شدہ نعشیں پڑی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے ان سے لاکھوں روپے کی نقدی، موبائل، شناختی کارڈ سب کچھ لوٹ کر انہیں بے دردی سے قتل کر دیا تھا، دونوں کی لاشیں آبائی گاؤں سیاہ اور گوسم میں سپرد خاک کر دی گئیں۔
دیر ملاکنڈ کے عوام نے وزیراعظم پاکستان عمران خان، پنجاب کے وزیر اعلی عثمان بزدار سے مطالبہ کیا کہ متعلقہ خاندانوں کو انصاف فراہم کریں اور واقعہ میں ملوث ملزمان گرفتار کریں ورنہ نہ ختم ہونے والے احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے بھی مطالبہ کیا کہ واقعے سے متعلق پنجاب حکومت سے رابطہ کریں۔
چترال: چوکیدار کے کمرے میں دو لاشیں
چترال کے سیاحتی مقام بیر موغ لشٹ میں PTCL بوسٹر کے ساتھ چوکیدار کے کمرے سے دو لاشیں برآمد، ایس ایچ او تھانہ چترال امیر الملک نے دونوں مردوں کی تصدیق کر لی۔
چترال پولیس کے مطابق عبد الودود ولد تاج محمد عمر 25 سال سکنہ چیو ڈوک تھانہ چترال اور سلمان ولد لیاقت عمر25 سال سکنہ سین لشٹ ٹیلیفون ٹاؤر کے ساتھ چوکیدار کے کمرے میں مردہ پائے گئے، اتوار کے دن سہ پہر چار بجے ٹاوئر کے چوکیدار نے اطلاع دی کہ جب وہ اپنے کمر ے میں چلا گیا تو دروازہ اندر سے بند تھا جسے توڑ کر داحل ہوا تو اندر یہ دونوں جوان مردہ حالت میں پڑے تھے، تھانہ ایس ایچ او نے ریسکیو 1122 کو اطلاع دے کر دونوں لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال منتقل کرا دیا۔
ایس ایچ او چترال نے بتایا کہ دونوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اس کے بعد ان کی موت کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔
آزاد ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز اور آج کافی لوگ بیر موغ لشٹ گئے تھے اور نئے سال کی خوشیاں منا رہے تھے جہاں بارش کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہوا، ان دونوں جوانوں کو بھی بتایا گیا کہ وہ نیچے آبادی کی طرف چلے جائیں مگر وہ نہیں گئے اور ظاہری علامات سے لگتا ہے کہ یہ دونوں سردی کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ہیں تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہو گا کہ ان کی موت کی اصل وجہ کیا تھی۔