ٹی ٹی پی ہمارا حصہ نہیں ہے: افغان طالبان
افغان طالبان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کا حصہ نہیں ہے۔ انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعہ کو عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان بطور تنظیم افغان طالبان کا حصہ نہیں اور ہمارے اہداف بھی ایک جیسے نہیں۔
طالبان ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی پاکستانی حکومت کے ساتھ امن قائم کرنے پر توجہ دے۔ انہوں نے پاکستانی حکومت سے بھی درخواست کی کہ وہ خطے اور ملک کی بہتری کے لیے ٹی ٹی پی کے مطالبات پر غور کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ٹی ٹی پی کو مشورہ دیں گے کہ وہ اپنے ملک میں امن اور استحکام پر توجہ دے جو بہت اہم ہے تاکہ خطے اور پاکستان میں دشمنوں کی مداخلت کے امکانات ختم کیا ہوسکیں۔
خیال رہے کہ کچھ دن سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کو اسلامی امارت افغانستان کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتے دیکھا جا سکتا ہے تاہم افغانستان میں طالبان کی حکومت نے اس کی تردید کی ہے۔
افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے گزشتہ ماہ اعتراف کیا تھا کہ افغان طالبان پاکستانی حکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں تاہم ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اسلامی امارت کا موقف ہے کہ یہ دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی اسی طرح پاکستان کے معاملات میں بھی طالبان حکومت کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں کی جاتی۔