سانحہ اے پی ایس کیس، حکومت نے جواب کیلئے وقت مانگ لیا
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے کیس میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے جواب جمع کرانے کیلئے وقت مانگ لیا اور بتایا کہ شہداء کے والدین سے ملاقات کیلئے کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا کہ سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہداء کی 16 دسمبر کو برسی ہے، وزیراعظم نے شہداء کے والدین سے ملاقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔
درخواست کے متن میں استدعا کی گئی کہ مناسب ہو گا والدین اور کمیٹی کی ملاقات کا نتیجہ سامنے آنے دیا جائے، مہلت دی جائے تاکہ عدالت کو جامع عملدرآمد رپورٹ پیش کی جائے۔
عدالت کی جانب سے وزیراعظم کا دستخط شدہ جواب 4 ہفتے میں طلب کیا گیا تھا جس کا وقت 10 دسمبر کو پورا ہو رہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم کی ہدایت پر تشکیل دی گئی، کابینہ کمیٹی میں شیریں مزاری، عمر ایوب، فہمیدہ مرزا، صاحبزادہ محبوب سلطان شامل ہیں جبکہ اٹارنی جنرل، دفاع، داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹریز خصوصی دعوت پر کمیٹی میں شرکت کریں گے۔
سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو شہداء کے والدین کا موقف سننے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد کابینہ کمیٹی وزیراعظم کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیرِ اعظم عمران خان سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے طلب کرنے پر پیش ہوئے تھے۔
جسٹس اعجاز الاحسن کا کیس کی سماعت میں کہنا تھا کہ شہدائے اے پی ایس کے والدین کو مطمئن کرنا ضروری ہے، وہ چاہتے ہیں کہ اس وقت کے حکام کے خلاف کارروائی ہو۔ اس پر وزیر اعظم نے عدالت کے روبرو کہا تھا کہ میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے، آپ حکم کریں، ہم ایکشن لیں گے۔