سوات: زنجیروں سے باندھی گئی لڑکی بازیاب
سوات میں تھانہ فتح پور پولیس نے زنجیروں سے باندھی گئی لڑکی بازیاب کرالی۔ سوات پولیس کے ترجمان کے مطابق تھانہ فتح پور پولیس کو اطلاع ملی کہ سپینے میاندم میں گھر کے اندر ایک لڑکی کو زنجیروں سے باندھا گیا ہے۔
اطلاع ملنے کے بعد ایس ایچ او تھانہ فتح پور روشن علی، لیڈی پولیس کانسٹیبل و دیگر پولیس نفری کے ہمراہ سپینے میاندم پہنچ گئے اور مذکورہ گھر کے کمرے سے زنجیروں سے باندھی گئی لڑکی کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔
بعد ازاں لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے اپنے والد کی مرضی کے بغیر اپنی رضامندی سے مسمی رحمت علی ولد درے سکنہ ڈھنڈ جوختی کے ساتھ نکاح کیا ہے، انکے نکاح کے بارے میں انکے والد علی رحمن اور بھائی مجیب الرحمن کو معلوم ہوا جنہوں نے اس کو ستون کے ساتھ زنجیروں سے باندھ کر چھریوں کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی۔
تھانہ فتح پور پولیس نے علی رحمن ولد عبد الرحمن، مجیب الرحمن ولد علی رحمن سکنہ سپینے میاندم کو گرفتار کر لیا گرفتار ملزمان کے خلاف تھانہ فتح پور میں جرم 506-342کے تحت مقدمہ درج رجسٹرڈ کیا گیا جبکہ لڑکی کو دارالامان بھیج دیا گیا ہے۔