سیاست

خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات، اقلیتوں کی 2 ہزار سے زائد نشستیں کیوں خالی رہ گئیں؟

خیبرپختونخوا میں اگلے ماہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں اقلیتوں برادری مجموعی نشستوں کے تناسب سے کاغذات نامزدگی جمع نہ کرسکی کل دو ہزار 382 سیٹوں پر صرف 364 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے دو ہزار 18 نشستیں خالی رہ گئیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے موصول ہونے والی فہرست کے مطابق صوبے میں اقلیتوں کی کل دو ہزار 382 سیٹوں پر 364 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے، پشاور کے لیے 357 نشستوں پر 148 کاغذات جمع ہوئے، نوشہرہ کے لیے 146 سیٹوں پر 23، چارسدہ کے لیے 153 سیٹوں پر 10، خیبر کے لیے 147 سیٹوں پر 23، مہمند کے لیے 65 سیٹوں پر4، مردان کے لیے 231 سیٹوں پر 22، صوابی کے لیے 160 سیٹوں پر 2، کوہاٹ کے لیے 107 سیٹوں پر 18، کرک کے لیے 61 سیٹوں پر 2، ہنگو کے لیے 62 سیٹوں پر 16، بنوں کے لیے 116 سیٹوں پر 15، لکی مروت کے لیے 78 سیٹوں پر 6، ڈی آئی خان کے لیے 186 سیٹوں پر 24، ہوری پور کے لیے 180 سیٹوں پر 11، باجوڑ کے لیے 127 سیٹوں پر 3 اور بونیر میں 105 سیٹوں پر 30 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے۔

اسی طرح نوجوانوں کی مخصوص دو ہزار 382 نشستوں کے لیے چھ ہزار 745 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے، خواتین کی مخصوص دو ہزار 382 نشستوں پر چار ہزار 214 امیدوار سامنے آئی ہیں۔

اس حوالے سے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں بعض یونین کونسلز اور ولیج کونسلز میں اقلیتی رہائش پذیر نہیں ان کے ووٹ اس حلقے میں نہیں اس وجہ سے کاغذات نامزدگی ان حلقوں میں جمع نہیں ہوئے جن علاقوں میں اقلیت رہائش پذیر ہیں وہاں بلا مقابلہ بھی امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، اب جن حلقوں میں اقلیت نہیں بستے وہاں سیٹ خالی رہ گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان سہیل احمد نے کے مطابق الیکشن کمیشن نے جو شیڈول جاری کیا ہے اس کے مطابق کاغذات نامزدگی کا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اب انتخابات کی جانب بڑھ رہے ہیں اگر کسی حلقے میں کوئی نشست خالی ہے تو وہاں ضمنی الیکشن کیا جائے گا اور اسی طرح مخصوص نشستوں پر الیکشن کرایا جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button