صحتعوام کی آواز

”پولیو وائرس اب دنیا میں صرف پاکستان اور افغانستان میں رہ گیا ہے”

عبدالستار

پولیو وائرس اس وقت دنیا کے دو ممالک، پاکستان اور افغانستان، میں پایا جاتا ہےجس کے خاتمے کے لئے عالمی ادارہ صحت، یونیسف اور دیگر ادارے کوشیشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں محکمہ صحت کے اہلکار پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے ملک گیر پولیو ویکسینیشن مہم جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن افغانستان میں بدامنی کی وجہ سے پولیو مہم کو کامیاب بنانے میں انہیں دشواری کا سامنا ہے۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان طویل سرحد ہونے کی وجہ سے اکثر افغان مہاجرین آتے جاتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان میں بھی پولیو وائرس کا خاتمہ مشکل ہو رہا ہے۔

مہلک پولیو وائرس سے پانچ سال سے کم عمر بچے معذور ہو جاتے ہیں۔ پوری دنیا میں ہر سال 24 اکتوبر کو ورلڈ پولیو ڈے منایا جاتا ہے، پولیو وائرس کے حوالےسے آگاہی اور پولیو ورکرز کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

پاکستان پولیو ایریڈیکیشن پروگرام سے موصول ڈیٹا کے مطابق امسال ملک میں ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے جو صوبہ بلوچستان کے قلعہ عبداللہ کے علاقے میں ریکارڈ ہوا، پچھلے سال اس کی نسبت 84 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ اس وقت اکتوبر میں ملک کی تیسری پولیو ویکسینیش مہم جاری ہے جس میں پانچ سال سے کم عمر کے چالیس ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

یونیسف کی ویب سائٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت سے پہلے پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا تھا، ابھی تک دوسرا کیس رپورٹ نہیں ہوا، افغانستان میں اگست کے مہینے میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد پولیو مہم شروع کرنے کے لئے اجازت دی گئی اور آٹھ نومبر کو پورے افغانستان میں پولیو ویکسینیشن مہم چلائی جائے گی۔

یونیسیف اور عالمی ادراہ صحت نے افغانستان کی حکومت کے اس اعلان کو خوش آمدید کہا ہے کہ تین سال بعد پورے افغانستان میں پولیو ویکسینشن مہم ہو گی اور 33 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

ویب سائٹ کے مطابق افغانستان کے موجودہ حالات میں چودہ ملین افراد شدید غذائی قلت کا سامنا کر رہے ہیں جن میں 32 لاکھ پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔

افغانستان کی پچھلی حکومت کے دوران پولیو مہم ان علاقوں میں نہیں ہو رہی تھی جہاں پر طالبان کا کنٹرول تھا جبکہ اس وقت پورا ملک طالبان کے قبضے میں ہے جس کی وجہ سے اب پورے افغانستان میں پولیو مہم چلائی جائے گی۔

رواں ماہ کے پہلے عشرے کو پاکستان اور افغانستان کا چار روزہ دورہ مکمل کرنے والے یونیسف کے ڈپٹی ڈائریکٹر عابد عمری نے کہا ہے کہ پولیو وائرس اب دنیا میں صرف پاکستان اور افغانستان میں رہ گیا ہے۔ انہوں نے افغانستان میں دورے کے دوران کہا کہ پولیو وائرس، خسرہ اور کوویڈ۔19 کی فوری ایمیونائزیشن شروع کی جائے تاکہ بچے اور دوسرے لوگ ویکسینیشن کے زریعے بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔

یونیسف کے ڈپٹی ڈائریکٹر عابد عمری نے پاکستان میں پولیو وائرس کے کیسز کی کمی پر محکمہ صحت کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ پولیو وائرس کے خلاف اس مہم کو جاری رکھا جائے تاکہ اس مہک وائرس کو دنیا سے ختم کیا جا سکے۔

خیال رہے کہ آج ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے تھانہ کینٹ کی حدود میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار جاں بحق ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق پولیس کانسٹیبل اکرام اللہ پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر تعینات تھا اور ڈیوٹی ختم کر کے گھر جارہا تھا تاہم راستے میں 2 موٹرسائیکل سواروں نے اس پر فائرنگ کر دی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button