”ہمیں اپنے گھروں سے بے دخل ہونے سے بچائیں”
نوشہرہ: جلوزئی حکیم آباد کے سینکڑوں مکین اپنے مکانات کی مسماری اور اس پر PHA ”کی افسر شاہی کیلئے محلات” کے تعمیراتی منصوبے کے خلاف سر تا پا احتجاج، چراٹ پبی روڈ ہر قسم کی ٹرائفک کے لیے مکمل بلاک کر دی۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق پی ایچ اے (PHA) کی جانب سے جلوزئی ہاوسنگ اسکیم کے لیے جلوزئی حکیم آباد کی سیکڑوں ایکٹر ارضی زبردستی واگزار کرنے کے خلاف جمعہ کے روز سیکڑوں متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے پبی چراٹ اور چراٹ پبی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بلاک کر دیا۔
مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے رہے۔ پولیس کی باری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ جلوزئی حکیم آباد کے سینکڑوں مکینوں کا کہنا ہے کہ حکومت کا ظلم جاری رہا تو ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔
احتجاج میں نوشہرہ کے علاقہ جلوزئی کے موضع حکیم آباد کے عمائدین حاجی حکیم خان، اختر منیر، مولوی محمد افضل، سید بادشاہ، توصیف احمد، عبدالمالک اور محمد اقبال کی قیادت میں سینکڑوں نوجوانوں، سکولز، کالجز کے طلباء شریک تھے۔
مطایرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا مقررین کا کہنا تھا کہ ہمارا گاؤں حکیم آباد جلوزئی 1978 سے انتقال شدہ 90 کنال رقبے پر آباد ہے جس کی کل آبادی تقریباً 2200 افراد پر مشتمل ہے اور اس گاؤں میں مساجد، سکولز قبرستان، حجرے موجود ہیں اور یہاں کے مکین خوشحال زندگی بسر کر رہے ہیں لیکن اے سی پبی پی ایچ اے حکام کی ایما پر نوشہرہ پولیس فورس کو استعمال کر کے ہمیں اپنے ذاتی، ملکیتی مکانات سے بے دخل کر کے افسر شاہی کے لئے محلات تعمیر کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایچ اے ہمارے گاؤں پر قبضہ کر کے ہمیں دربدر کرنے اور ہمارے سروں سے چھت چھیننے پر بضد ہے لیکن ہمیں کسی صورت پی ایچ اے حکام کا غریب دشمن منصوبہ منظور نہیں کیونکہ اس منصوبے سے ہمارے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے جو ہمیں کسی صورت منظور نہیں اور اس منصوبے کے خلاف ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
مظاہرین نے وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ محمود خان، وزیر دفاع پرویز خان خٹک اعلیٰ عدلیہ اور دیگر حکام سے داد رسی کی اپیل کی۔ دراثنا پیی سرکل کے ڈی ایس پی روشن زیب خان پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ پہنچ کر مظاہرین سے مذاکرات شروع کئے تاہم ناکامی پر پولیس نے احتجاج کرنے والے درجنوں مشران اور سیکڑوں نامعلوم مظاہرین کے خلاف سب انسپکٹر سرتاج تھانہ جلوزئی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے ترجمان اور پارلیمانی لیڈر اختیار ولی نے جلوزئی پرامن مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس پر صوبائی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔