وانا: اراضی تنازعہ پر دو قبیلوں میں مسلح تصادم، 2 افراد جاں بحق
پولیس سٹیشن وانا کے قریب 2 سو گز کے فاصلے پر دو قبیلوں کے درمیان زمینی تنازعہ نے شدت اختیار کر لی، دونوں فریقین کے درمیان ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کے آزادنہ استعمال سے 2 افراد جاں بحق جبکہ 2 راہگیر سمیت 3 افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔
دو سو گز کے فاصلے پر موجود پولیس فورس اور ضلعی انتظامیہ خوف کے مارے فریقین کے مابین جاری لڑائی کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی، وزیر قبائل نے ملک سعید اللہ خان کی سربراہی میں ہاتھوں میں سفید جھنڈے لہرا کر دونوں فریقین کے درمیان غیرمعینہ مدت کیلئے فائربندی کرا دی۔
دوسری جانب دونوں مورچہ زن قبائل نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ خونریز لڑائی ڈی پی او ساؤتھ اور اسسٹنٹ کمشنر وانا کی ناکامی اور رشوت خوری کے باعث پیش آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ کی موجودگی میں دونوں فریقین کے درمیان فیصلہ ہو چکا ہے لیکن پھر بھی حکومت فریقین کے درمیان فائربندی میں ناکام ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں جنوبی وزیرستان کے زلی خیل اور دوتانی قبیلوں کے مابین زمین کی ملکیت کے تنازعے پر ایک بار پھر خونریز جھڑپ کا خدشہ اس وقت پیدا ہوا تھا جب دوتانی قبائل نے اپنے مطالبات کے حق میں وانا سے ژوب جانے والی شاہراہ ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کر دی تھی۔
کچھ ماہ قبل سب ڈویژن وانا کے علاقہ کرکنڑہ میں زمینی تنازعہ پر دوتانی اور وزیر قبائل کے مابین خونریز جھڑپ ہوئی تھی جس میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے تھے۔
یہ بھی واضح رہے کہ گذشتہ شب لوئر دیر کے علاقہ طورمنگ درہ میں جنازہ میں شریک فریقین کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور 17 سے زاٸد افراد زخمی ہوئے ہیں۔