سڑک کی تعمیر سے پہلے ہمیں معقول معاوضہ دیا جائے: قبیلہ شلوبر
‘ہمارے علاقے میں سڑک کی تعمیر سے پہلے ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات کی جائے اور ہمیں معقول معاوضہ دیا جائے، ہمارے ساتھ پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر پشاور سے کوئی حتمی بات نہیں ہوئی لہذا بات نہ ہونے کی صورت میں ہم عدالت بھی جائینگے اور ضرورت پڑنے پر احتجاج بھی کرینگے‘ یہ باتیں باڑہ قبیلہ شلوبر سے تعلق رکھنے والے حاجی ایوب آفریدی اور حاجی بازار گل آفریدی نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔
باڑہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نےکہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ڈی ٹور نامی سڑک کی تعمیر کے بارے اخباری بیانات جاری کئے گئے ہیں جس میں انہوں نے سڑک سے متاثرہ تمام افراد کیساتھ بات کرنے کا دعوی کیا ہے تاہم اس منصوبے میں ضلع خیبر میں تین کلومیٹر سڑک پر ہماری تقریبا 30 ایکڑ سے زائد زمین 60 تک گھر اور ہزاروں افراد متاثر ہو رہے ہیں جس میں ہماری ساتھ حتمی بات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سڑک کی تعمیر سے خوش ہیں کہ اس سے علاقے کی ترقی وابستہ هے مگر دوسری جانب پی ڈی اے حکام اور ضلعی انتظامیہ پشاور اس بات کو حتمی شکل نہیں دے رہی۔
قبیلہ شلوبر کے عمائدین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس سڑک کی تعمیر میں دلچسپی نہیں لے رہی جس کا واضح ثبوت اس سڑک کے اہم متاثرین کو نظر انداز کرنا ہے۔ سڑک سے متاثرہ خاندانوں نے ضلع خیبر تحصیل باڑہ کے ممبر صوبائی اسمبلی و ڈیڈک چیئرمین شفیق آفریدی اور ایم این اے اقبال آفریدی سے اس مسئلے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔