نئے نظام میں ملا ہیبت اللہ افغانستان کے سربراہ ہونگے: طالبان
افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز نے طالبان رہنما کے حوالے سے اپنی خبر میں دعویٰ کیا ہے کہ نئی حکومت کے قیام سے متعلق طالبان کی اعلیٰ قیادت کی مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور جلد اس کا باضابطہ اعلان کردیا جائے گا۔
طلوع کے مطابق طالبان کا کہنا ہے کہ نئے نظام میں ہیبت اللہ سربراہ ہوں گے جن کے ماتحت صدر یا وزیراعظم ہوگا جو ملک چلائے گا۔ طلوع نیوز نے غیر مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر رپورٹ کیا کہ طالبان کی نئی حکومت میں وزیراعظم کا عہدہ بھی موجود ہوگا جو ہیبت اللہ کے ماتحت کام کرے گا۔
واضح رہے کہ ہیبت اللہ اخوند زادہ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول حاصل کیے جانے کے باوجود اب تک منظر عام پر نہیں آئے ہیں البتہ طالبان نے تصدیق کی ہے کہ وہ قندھار میں موجود ہیں۔
15 اگست 2021 کو طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہوئے جس کے بعد صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہوگئے اور افغان حکومت غیر فعال ہوگئی۔
طالبان نے پنجشیر کے سوا ملک بھر میں اپنا کنٹرول قائم کرلیا ہے جس کے بعد سے دنیا کو طالبان کی نئی حکومت کے اعلان کا انتظار ہے تاہم طالبان نے واضح کردیا تھا کہ جب تک امریکا اپنا انخلا مکمل نہیں کرتا نہ ہی حکومت کا اعلان کیا جائے گا نہ کابینہ کا۔
طالبان نے امریکی انخلا کے لیے 31 اگست تک کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم امریکا ایک روز قبل 30 اگست کی شب ہی اپنے تمام فوجیوں کو افغانستان سے نکال کر لے گیا اور گذشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں افغان جنگ کے خاتمے کا باضابطہ اعلان بھی کردیا۔
امریکی انخلا مکمل ہونے کے بعد اب طالبان نے حکومت سازی کے لیے مشاورت تقریباً مکمل کرلی ہے اور کسی بھی وقت ان کی جانب سے حکومت کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔