خیبر: پانی بحران سے تنگ خواتین نے پاک افغان شاہراہ کو بند کر دیا
خیبر سدو خیل میں پانی کے بحران پر شاہراہ بند، خواتین نے احتجاج اور شاہراہ بند کرانے میں پہل کی، مردوں کے آنے کے بعد خواتین گھروں کو چلی گئیں، چار ہزار پانچ سو فٹ پائب کی فراہمی اور مقامی ٹیوب ویل آپریٹرز اور پبلک ہیلتھ کا قبلہ درست کرنے کا مطالبہ، کامیاب مذاکرات کے بعد شاہراہ کھول دی گئی۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق لنڈی کوتل کے علاقہ خیبر سدو خیل کی خواتین علاقے میں پانی کی قلت پر سرتاپا احتجاج بن گئیں اور باپردہ خواتین گھروں سے نکل کر احتجاج پر مجبور ہو گئیں اور پشاور طورخم شاہراہ کئی گھنٹوں تک بند کر رکھی۔
زوان سدوخیل خیل قوم کے صدر محراب شاہ اور عرفان اللہ نے میڈیا کو بتایا کہ خواتین نے بے شک احتجاج میں پہل کی لیکن جب علاقے کے مرد آئے تو خواتین گھروں کو واپس چلی گئیں، ”ٹیوب ویل کی بڑی پائپ جگہ جگہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس کی وجہ سے پانی کی قلت پیدا ہو گئی، پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور ایم پی کو اس مسئلے کے بارے میں بار بار آگاہ کیا لیکن ابھی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ہیں اور اس طرح علاقے میں جتنے ٹیوب ویلز آپریٹرز ہیں وہ زیادتی اور ناانصافی کرتے ہیں اور اپنی مرضی سے ٹیوب ویل چلاتے ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔”
علاقہ مکینوں کے مطابق زوان سدو خیل کمیٹی اور مشران حلقے کے منتخب نمائندوں سے مایوس ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ سدو خیل قوم کے مسائل سے بالکل غافل ہیں اور امتیازی سلوک کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ شاہراہ کئی گھنٹوں تک بند رہی، بعد میں ایس ایچ او لنڈی کوتل عشرت شینواری اور ایڈیشنل ایس او بخت روان آفریدی نے مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کئے اور ایس ڈی او پبلک ہیلتھ کی موجودگی میں ان کو یقین دلایا کہ پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا، ٹیوب ویلوں کے آپریٹرز ڈیوٹی میں غفلت اور کوئی ناانصافی نہیں کریں گے جس کے بعد مظاہرین نے شاہراہ ٹریفک کے لئے کھول دی۔