خاتون کے الزامات گمراہ کن ہیں۔ ترجمان ضیا اللہ بنگش
سابق صوبائی مشیر اور کوہاٹ سے رکن صوبائی اسمبلی ضیا اللہ بنگش کے ترجمان نے راحت العین نامی خاتون کی جانب سے پریس کانفرنس میں ضیا اللہ بنگش ایم پی اے پر عائد کردہ الزامات کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
ترجمان محمد اعجاز نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ضیاء اللہ بنگش کے مخالفین ایک عورت کا سہارا لے کر کردار کشی کر رہے ہیں، ”مخالفین سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کے بجائے ایک خاتون کے زریعے ضیا اللہ بنگش کو سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی بھونڈی سازش کر رہے ہیں۔”
ترجمان نے کہا ہے کہ راحت العین نامی خاتون کی جانب سے تمام الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں، ”ضیا اللہ بنگش کا اس خاتون سے کبھی نہ رابطہ ہوا نہ ملاقات ہوئی، میڈیا خاتون سے ثبوت طلب کرے، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔”
انہوں نے کہا کہ خاتون کا کبھی لکی مروت اور کبھی پشاور جا کر پریس کانفرنس کرنا بہت سے سوال اٹھاتا ہے، جو لوگ عورت کو استعمال کر رہے ہیں جلد ان کے نام سامنے لائیں گے، راحت العین نامی خاتون کو 2018 الیکشن کمپین میں بھی لانچ کیا گیا تاکہ ضیاء اللہ بنگش کو سیاسی طور پر نقصان پہنچایا جا سکے۔
ترجمان کے مطابق یہ وہ لوگ ہیں جو سیاست کے میدان میں مقابلہ نہیں کر سکتے، خاتون کے خلاف ضیاء اللہ بنگش کی وکلاء ٹیم ہتک عزت کا دعوی کر چکی ہے اور خاتون کے خلاف کیس مقامی عدالت میں چل رہا ہے۔
خیال رہہے کہ گذشتہ روز کوہاٹ کی خاتون راحت العین نے میڈیا بریفنگ میں ایک بار پھر سابق صوبائی مشیر پر ہراساں کرنے، جسمانی تشدد اور جیل بھجوانے کے الزامات لگائے ہیں۔