اگر ضروری ہوا تو برطانیہ طالبان کے ساتھ کام جاری رکھے گا: بورس جانسن
افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد سے مختلف ممالک کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے اگر ضروری ہوا تو برطانیہ طالبان کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور یورپی ممالک کی جانب سے کابل پر طالبان کی حکمرانی کی مخالفت کی گئی ہے جبکہ روس، چین اور ترکی نے طالبان کے ساتھ کام جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو طالبان کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔
قبل ازیں برطانوی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بورس جانسن کا کہنا تھا کہ طالبان کی باتوں کو نہیں ان کے ردعمل کو دیکھیں گے اور پھر کوئی فیصلہ کریں گے۔ روسی صدر ولادمیر پیوٹن کہتے ہیں کہ افغانستان میں طالبان کی حکمرانی ایک حقیقت ہے اور اسے مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا اہم ہے، افغانستان میں امریکی فوجی مہم کے نتائج پر غور کرنا روس کے مفاد میں نہیں ہے۔ چین نے کہا ہے کہ انسانی المیہ اور خانہ جنگی روکنا ہی مہاجرین کے مسئلے کا بنیادی حل ہے، عالمی برادری کی اولین ترجیح افغانستان کے تمام دھڑوں کو متحد کرنا اور بات چیت کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔